نئی دہلی:ایک ایسے وقت میں جب پارلیمانی بالادستی کے کھوکھلے دعوے کیے جا رہے ہیں، سپریم کورٹ نے ایک اہم یاد دہانی جاری کی ہے کہ آئین ہی سپریم ہے۔ عدالت نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ عدالتی نظرثانی ایک ایسا کام ہے جو آئین کی طرف سے ہی عدلیہ کو تفویض کیا گیا ہے، اور اس لیے جب عدالتیں کسی قانون کی آئینی حیثیت کو پرکھتی ہیں، تو وہ آئین کے دائرے میں رہ کر کام کر رہی ہوتی ہیں۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی ایک ڈویژن بنچ نے یہ مشاہدات ایک حکم میں کہے جو نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کی طرف سے عدلیہ کے خلاف کیے گئے سخت حملے کے جواب میں تھا۔ بلوں پر عمل کرنے کے لیے صدر اور گورنروں کے لیے ڈیڈ لائن مقرر کرنے پر سپریم کورٹ پر تنقید کرتے ہوئے، دھنکھڑ نے کہا تھا کہ عدلیہ "سپر پارلیمنٹ” بننے کی کوشش کر رہی ہے۔ وقف ترمیمی ایکٹ کو چیلنج کرنے والی درخواستوں میں سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد، دھنکھڑ نے کہا تھاکہ "پارلیمنٹ سپریم ہے” اور "پارلیمنٹ سے اوپر کسی اتھارٹی کا آئین میں کوئی تصور نہیں ہے”۔ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے عدالت نے اپنے حکم میں کہا: "جمہوریت میں ریاست کی ہر شاخ، خواہ وہ مقننہ ہو، ایگزیکٹو ہو یا عدلیہ، خاص طور پر آئینی جمہوریت میں، آئین کے فریم ورک کے اندر کام کرتی ہے، یہ آئین ہے جو ہم سب سے بالاتر ہے، یہ آئین ہی ہے جو اختیارات پر حدود اور پابندیاں عائد کرتا ہے یا تینوں اختیارات پر نظرثانی کی گئی ہے جو اختیارات کے دائرہ اختیار میں ہیں۔اس لیے جب آئینی عدالتیں کسی قانون یا انصاف کی عدالتی تشریح و نظر ثانی کے اپنے اختیار کو استعمال کرتی ہیں تووہ آئین کے ڈھانچہ کے تحت ہی کام کرتی ہیں یہ اختیار آئین کے بنانے والوں نے آرٹیکل 32 اور 226 کے ذریعے واضح الفاظ میں دیا ہے اور یہ چیک اینڈ بیلنس کے نظام پر منحصر ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ عام لوگ حکومت کے تینوں اداروں اور ان کے مختلف کرداروں کے درمیان تعلق سے واقف ہیں۔ وہ عدلیہ کے کام اور کردار سے واقف ہیں، جو کہ عدالتی طور پر دوسری شاخوں کے اعمال کا جائزہ لینا اور اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ آیا دوسری شاخیں آئین کے تحت قانونی طور پر کام کر رہی ہیں۔لائیو لاء عدالتی فیصلے قانونی اصولوں کے مطابق کیے جاتے ہیں اور سیاسی، مذہبی یا برادری کو مدنظر نہیں رکھتے۔ عدالت عدلیہ اور چیف جسٹس آف انڈیا پر حملہ کرنے والے ان کے ریمارکس کے لئے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے خلاف از خود توہین عدالت کی کارروائی کے لئے ایک وکیل کی طرف سے دائر کی سماعت کر رہی تھی
Source: Social Media
سارن : بہونے ساس کو جلاکر مار ڈالا
سونے کی فی گرام قیمت میں نمایاں کمی، عالمی منڈی میں تیزی برقرار
آئین ہی سپریم ہے ؛ عدالتی نظرثانی آئینی کام: سپریم کورٹ نے پارلیمانی بالادستی کا دعویٰ مسترد کر دیا
اکستان نے پھر سےگولہ باری کردی شروع، اُڑی سیکٹر میں سرحد پار سے داغے گئے گولہ بارود،جموں میں بلیک آوٹ
کرناٹک میں جناردن ریڈی کرناٹک اسمبلی سے نااہل
ہند-پاکستان کشیدگی میں سرمایہ کاروں کے سات لاکھ کروڑ سے زائد ڈوب گئے
ہند-پاک کشیدگی کے سبب شیئر بازار میں ہاہاکار، سینسیکس 79000 سے نیچے، بڑی کمپنیوں کے شیئرز زمین بوس
جموں وکشمیر کے وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کا بڑا بیان، ‘پاکستان ہتھیارڈال دے، نہیں تو…’
بی ایس ایف کے جوانوں نے سانبہ سیکٹر میں سات دہشت گردوں کو کیا ہلاک
امبانی گروپ 'سندور' کو ٹریڈ مارک بنانے کے مطالبے سے پیچھے ہٹ گیا
حکومتی احکامات پر عمل کرتے ہوئے ایکس نے ہندستان میں 8000 سے زیادہ اکاؤنٹس کو بلاک کیا، ''
جموں و کشمیر: اوڑی میں پاکستانی فوج کی گولہ باری سے خاتون از جان، 3 زخمی
رافیل اڑانے والے پہلے کشمیری پائلٹ مسلمان ونگ کمانڈر ہلال احمد، جانئے کیا آپریشن سندو ر میں لیا یھا حصہ؟
پاکستان نے پھر منہ کی کھائی، جموں ایئر پورٹ پر حملے کی کوشش ناکام، سبھی میزائلیں مار گرائی گئیں