National

سدھ گرو کیس: ایشا فاو¿نڈیشن کو سپریم کورٹ سے راحت، عدالت نے پولیس کو مزید کارروائی کرنے سے بھی روک دیا

سدھ گرو کیس: ایشا فاو¿نڈیشن کو سپریم کورٹ سے راحت، عدالت نے پولیس کو مزید کارروائی کرنے سے بھی روک دیا

ہندوروحانی پیشوا سدھ گرو جگگی واسودیو کی زیر قیادت ایشا فاونڈیشن ان دنوں کافی تنازعات میں گھری ہوئی ہے۔ تاہم فاونڈیشن کو آج سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے ایشا فاونڈیشن کے خلاف پولیس کی تحقیقات کا حکم امتناعی دے دیا۔ کیس کی اگلی سماعت 18 اکتوبر کو ہوگی۔ ریٹائرڈ پروفیسر ایس کامراج نے فاونڈیشن کے خلاف مدراس ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ الزام تھا کہ ان کی بیٹیوں لتا اور گیتا کو آشرم میں یرغمال بنایا گیا تھا۔ مدراس ہائی کورٹ نے 30 ستمبر کو کہا تھا کہ تمل ناڈو پولیس کو ایشا فاونڈیشن سے متعلق تمام مجرمانہ معاملوں میں تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنی چاہیے۔ اگلے دن یکم اکتوبر کو تقریباً 150 پولیس اہلکار تفتیش کے لیے آشرم پہنچے تھے۔ سدھ گرو نے ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، جس پر آج فیصلہ سنایا گیا۔ عدالت نے کیس کو مدراس ہائی کورٹ سے اپنے پاس منتقل کر دیا۔ ساتھ ہی تمل ناڈو پولیس سے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کی طرف سے مانگی گئی اسٹیٹس رپورٹ کو سپریم کورٹ میں پیش کرے۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے پولیس کو ہائی کورٹ کی ہدایات کی تعمیل میں مزید کارروائی کرنے سے بھی روک دیا۔ سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا، 'آپ فوج یا پولیس کو ایسی جگہ داخل ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے۔' ایشا فاو¿نڈیشن نے کہا کہ دونوں لڑکیاں 2009 میں آشرم آئی تھیں۔ اس وقت ان کی عمریں 24 اور 27 سال تھیں۔ وہ اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں۔ فیصلے سے پہلے چیف جسٹس نے اپنے چیمبر میں دو خواتین راہبوں سے بھی بات چیت کی۔ خاتون نے بتایا کہ دونوں بہنیں اپنی مرضی سے ایشا یوگا فاونڈیشن میں ہیں۔ اس کا باپ اسے پچھلے آٹھ سال سے ہراساں کر رہا ہے۔ کیس کو مدراس ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ میں منتقل کیا جائے۔ درخواست گزار عملی طور پر یا وکیل کے ذریعے پیش ہو سکتے ہیں۔ پولیس تفتیش کی سٹیٹس رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے۔ پولیس ہائی کورٹ کی ہدایات پر مزید کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔یکم اکتوبر کو مدراس ہائی کورٹ نے ایشا فاونڈیشن کے بانی سدھ گرو جگی واسودیو سے پوچھا تھا کہ وہ خواتین کو سماج سے الگ رہنے کی ترغیب کیوں دیتے ہیں، جب کہ ان کی اپنی بیٹی شادی شدہ ہے۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments