اسرائیلی چیف آف سٹاف ایال زامیر نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ غیر معینہ مدت تک نہیں چلے گی۔ ہمارے پاس غزہ میں ایک منظم منصوبہ ہے اور ہم بیت حانون اور خان یونس میں جنگ کا فیصلہ کر دیں گے۔ جب ہم اپنے فوجی مقاصد حاصل کر لیں گے تو میں کہوں گا کہ حماس کو شکست ہو چکی ہے۔ اس سے قبل ایک فوجی عہدیدار نے ہفتے کے روز اسرائیلی ویب سائٹ ’’والا‘‘ کو کہا تھا کہ اسرائیلی افواج نے خان یونس شہر کے کچھ حصوں کو کنٹرول کرنے میں مزید پیش رفت کی ہے۔ فوجی ذرائع کے مطابق شہر کا بیشتر حصہ شہریوں سے خالی ہے۔ فوج نہ صرف علاقے کو کنٹرول کر رہی ہے بلکہ منظم طریقے سے انفراسٹرکچر کو بھی تباہ کر رہی ہے تاکہ اسے دوبارہ عسکریت پسند استعمال نہ کر سکیں۔ العربیہ اور الحدث کے نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل خان یونس کے محلوں کو خالی کرانے کے لیے اپنے شدید ترین فضائی حملے کر رہا ہے۔ خان یونس کا المواصی کا علاقہ بمباری کی وجہ سے تقریباً خالی ہو گیا ہے۔ یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ کی پٹی میں طبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ پٹی کے مختلف علاقوں میں وحشیانہ اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریباً 55 فلسطینی جان سے گئے۔ العربیہ اور الحدث کے نامہ نگاروں نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کی پٹی میں بمباری اور رہائشی مکانات کو مسمار کرنے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ "العربیہ" کے نمائندے نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں رہائشی گھروں پر بم باری میں شدت پیدا کر دی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق، اسرائیلی افواج نے جمعہ کی شام سے ہفتے کی صبح تک کم از کم بائیس گھروں کو نشانہ بنایا، جس کے ساتھ ہی انڈونیشی اسپتال کے گرد، السلاطین اور تل الزعتر کے علاقوں کے اطراف اور جبالیہ شہر میں زمینی کارروائیوں میں وسعت آئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، اسرائیلی فوج نے ان علاقوں کے رہائشیوں کو گھر خالی کرنے کا حکم دیا۔ مبصرین اسے ایک نئی زمینی کارروائی کی تیاری قرار دے رہے ہیں، جیسا کہ اس سے قبل رفح شہر کی موراج راہ داری میں کیا گیا تھا۔ اسی تناظر میں، جنوبی غزہ کے شہروں خان یونس اور رفح میں اسرائیلی توپ خانے کی بم باری میں شدت آئی ہے، جہاں خزاعہ اور عبسان میں تعینات توپ خانوں نے القرارة قصبے اور حمد ٹاورز کے اطراف گولہ باری کی۔ طبی اہل کاروں کے مطابق، اسرائیلی افواج نے ان علاقوں میں بم باری میں شدت پیدا کی ہے، جب کہ مشرقی خان یونس میں گذشتہ دو ہفتوں سے زمینی در اندازی جاری ہے، جو فضائیہ اور ڈرون حملوں کی نگرانی میں کی جا رہی ہے۔ اس دوران نقل مکانی کرنے والوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسرائیلی فوجی کارروائیاں اقوامِ متحدہ کی ان تنبیہات کے باوجود جاری ہیں جن میں غزہ میں انسانی صورت حال کی بگڑتی حالت اور انفرا اسٹرکچر و رہائشی علاقوں پر مسلسل حملوں کے باعث بحران کے مزید شدت اختیار کرنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اس دوران، اسرائیل نے جمعے کے روز حماس سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکی جنگ بندی تجویز قبول کرے اور یرغمالیوں کو رہا کرے، ورنہ اس کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کہا کہ جنگ بندی کا معاہدہ "انتہائی قریب" ہے۔
Source: Social Media
امریکہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کے لیے ہونے والی ریلی پر حملہ، چھ افراد زخمی
ایک ہی دن میں 1100 سے زائد مہاجرین برطانیہ پہنچ گئے، برطانوی میڈیا
حماس غزہ کی سیاست سے الگ ہوجائے: فتح کا دوٹوک مطالبہ
سعودی عرب میں 1.47 ملین سے زائد غیر ملکی عازمینِ حج کی آمد، جلد واپسی کی تلقین
نائجیریا: شدید بارش اور سیلاب سے 151 افراد ہلاک، 3 ہزار بے گھر
نیپال میں راج شاہی کے حق میں مظاہرہ، سابق وزیر داخلہ کمل تھاپا سمیت کئی گرفتار
امریکہ میں ’یہود مخالف حملے‘ کو میڈیا نے ہوا دی: اسرائیل
وائٹ ہاؤس نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا عمل معطل کر دیا
فرانس اپنے ساحلی علاقے سے فلسطینی ریاست ’تراش‘ سکتا ہے: امریکی ایلچی
شاہ مراکش کی عید پر عوام سے مویشیوں کی قربانی نہ کرنے کی دوبارہ اپیل