سعودی وزیر خارجہ، شہزادہ فیصل بن فرحان نے یورپی ممالک کی جانب سے فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے عمان میں ایک پریس کانفرنس کے دوران العربیہ کے نامہ نگار کے سوال کے جواب میں کہا کہ اسرائیل کے بارے میں یورپی موقف کافی نہیں ہے اور جنگ کا خاتمہ ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو کوئی دو ریاستی حل کو ترجیح دیتا ہے اسے فوری طور پر فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کر لینا چاہیے۔ شہزادہ فیصل نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کے اصلاحاتی نقطہ نظر کو دیکھے۔ انہوں نے کہا اسرائیل مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی حکومت کا عرب وزراء کے وفد کو مقبوضہ مغربی کنارے کا دورہ کرنے کی اجازت نہ دینا اس کی انتہا پسندی اور امن کو مسترد کرنے کی روش کا اظہار ہے۔ اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے عالمی برادری کے لیے دو ریاستی حل کی جانب عملی اقدامات اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مشترکہ وفد کو مغربی کنارے کے دورے سے روکنا اسرائیلی حکومت کی ہٹ دھرمی اور بین الاقوامی قانون کی پرواہ نہ کرنے کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا انتہا پسند اسرائیلی حکومت جو بچوں کو قتل کرتی ہے اس نے وفد کو رام اللہ کا دورہ کرنے سے روک دیا۔ مصر کے وزیر خارجہ بدر عبد العاطی نے کہا کہ تل ابیب کا موقف انتہا پسندانہ ہٹ دھرمی کو ظاہر کر رہا ہے اور یہ ثابت کرتا ہے کہ امن کے لیے کوئی حقیقی شراکت دار موجود نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عرب ممالک فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کے تمام منصوبوں کا پوری طاقت سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ یہ بیانات سعودی عرب، اردن، مصر اور بحرین کے وزراء خارجہ کی عمان میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سامنے آئے۔ غزہ کے بارے میں غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سمٹ کی طرف سے مقرر کردہ وزارتی کمیٹی کے ارکان گزشتہ شام عمان پہنچے تھے۔ سرکاری سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق سعودی وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان غزہ جنگ سے متعلق وزارتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے اردن میں موجود تھے۔ شہزادہ فیصل وزارتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے عمان پہنچے جو مشترکہ عرب-اسلامی غیر معمولی سربراہی اجلاس نے تفویض کیا تھا۔ اس ملاقات میں غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے کوششوں کی حمایت کرنے اور محصور فلسطینی انکلیو پر سے امدادی بندش اٹھانے کے طریقوں پر تبادلۂ خیال متوقع ہے۔ پانچ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے اتوار کو مقبوضہ مغربی کنارے کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ انہوں نے ہفتے کے روز اپنا منصوبہ روکنے کے اسرائیلی فیصلے کی اجتماعی مذمت کی۔ ترکیہ اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل کے ساتھ سعودی عرب، مصر، اردن، قطر اور متحدہ عرب امارات کے وزراء کی شرکت متوقع تھی۔ اگر یہ دورہ ہو جاتا تو وفد کے سربراہ شہزادہ فیصل بن فرحان مقبوضہ مغربی کنارے کا دورہ کرنے والے اولین سعودی وزیرِ خارجہ بن جاتے۔
Source: social media
لندن میں قرآن پاک کے نسخے کی بے حرمتی کرنے والا ملعون مجرم قرار
ایران کو پر امن جوہری پروگرام رکھنے کا حق ہے : ماسکو
اسپین نے اسرائیلی کمپنی کے ساتھ اینٹی ٹینک میزائل کا معاہدہ منسوخ کر دیا
اسلام قبول کرنے کے 20 سال بعد حج کا خواب پورا ہو رہا ہے، یوراگوئے کے عازم کی کہانی
بڑی ایئر لائن نے اسرائیل کے لیے پروازیں اگست تک منسوخ کردیں
سعودی عرب کے زیر صدارت"میڈرڈ اعلامیہ"، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اورامداد کی فراہمی کا مطالبہ
مناسکِ حج کا آغاز آج ہوگا، لاکھوں عازمین وادی منیٰ روانہ
جنوبی غزہ: امداد کے منتظر بےگھر افراد پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 24 فلسطینی شہید، متعدد زخمی
حوثی جنگجوؤں کا تل ابیب کے بین گوریون ایئرپورٹ پر بیلسٹک میزائل حملے کا دعویٰ
القسام بریگیڈز کا جبالیہ میں اسرائیلی فوج پر حملے میں فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ، خان یونس اور دیر البلح میں بھی جھڑپیں
ایران کو کسی بھی صورت یورینیم کی افزودگی کی اجازت نہیں دیں گے : ٹرمپ
اسنتبول: روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی مزاکرات کا دوسرا مرحلہ بے نتیجہ ختم
اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے: سابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
اسرائیل جنگ بندی معاہدہ توڑ رہا : حماس، نیتن یاہو حکومت کا دور رہ کر مذاکرات کا فیصلہ