International

فرانس اپنے ساحلی علاقے سے فلسطینی ریاست ’تراش‘ سکتا ہے: امریکی ایلچی

فرانس اپنے ساحلی علاقے سے فلسطینی ریاست ’تراش‘ سکتا ہے: امریکی ایلچی

اسرائیل میں امریکی سفیر مائیک ہکابی نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے فرانس کی حمایت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ ایسے کسی نتیجے کی حمایت کرتا ہے تو "فرانسیسی ساحلی تفریح گاہ کا ایک ٹکڑا تراش کر" فلسطین بنا سکتا ہے۔ فرانس اس ماہ سعودی عرب کے ہمراہ اقوامِ متحدہ میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کی صدارت کر رہا ہے جس کا مقصد دو ریاستی حل کے خیال کا احیاء ہے جس کی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت مخالفت کرتی ہے۔ پیرس نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اس سال ازخود فلسطینی ریاست کو تسلیم کر سکتا ہے۔ فاکس نیوز پر ہفتے کے روز نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں ہکابی نے اقوامِ متحدہ میں اس اقدام کو "ناقابلِ یقین حد تک نامناسب" قرار دیا جبکہ "اسرائیل جنگ کی درمیان میں ہے۔" انہوں نے اسرائیل پر حماس کے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "سات اکتوبر نے کئی چیزیں بدل دیں۔" انہوں نے مزید کہا، "اگر فرانس ایک فلسطینی ریاست دیکھنے کے لیے اتنا ہی پُرعزم ہے تو میرے پاس ان کے لیے ایک تجویز ہے - فرانسیسی ساحلی تفریح گاہ کا ایک ٹکڑا تراش کر فلسطینی ریاست بنا لیں۔ وہ ایسا کرنے کے لیے آزاد ہیں لیکن انہیں ایک خودمختار قوم پر اس قسم کا دباؤ ڈالنے کی اجازت نہیں۔" فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے یورپی ممالک سے مطالبہ کیا تھا کہ اگر غزہ میں انسانی صورتِ حال بہتر نہ ہوئی تو اسرائیل کے بارے میں اپنا مؤقف سخت کریں۔ اس کے بعد اسرائیل نے جمعہ کے روز فرانس پر "یہودی ریاست کے خلاف صلیبی جنگ" شروع کرنے کا الزام عائد کیا۔ ایک دن پہلے اسرائیل نے مغربی کنارے میں 22 نئی بستیوں کی تعمیر کا اعلان کیا تھا جس کے بعد وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز نے مقبوضہ علاقے میں ایک "یہودی اسرائیلی ریاست" بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ لیکن اسرائیل کے ایک مضبوط حامی ہکابی نے کہا ہے کہ جب فلسطینی علاقوں کی بات آتی ہے، تب "قبضے جیسی کوئی چیز نہیں ہوتی"۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments