امریکی ریاست کیلیفورنیا کے گورنر نے وفاقی فوجی تعیناتی پر ڈونلڈ ٹرمپ اور محکمۂ دفاع کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر سیکڑوں امریکی میرینز لاس اینجلس میں تعینات کر دیے گئے۔ گورنر کیلیفورنیا نے ٹرمپ کے فیصلے کو جمہوریت پر حملہ اور طاقت کا غلط استعمال قرار دے دیا۔ میئر لاس اینجلس نے کہا کہ مظاہرے صرف شہر کے وسطی علاقوں تک محدود ہیں، لوٹ مار اور تشدد کے باعث کچھ علاقوں میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے مطابق امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ نے گزشتہ روز تقریباً 2 ہزار افراد کو گرفتار کیا۔ واضح رہے کہ غیرقانونی امیگرینٹس کے خلاف کارروائیوں پر لاس اینجلس میں پانچویں روز بھی مظاہرے جاری ہیں۔
Source: social media
غزہ : اسرائیلی فوج کا فلسطینیوں کے قتل عام کا ہدف 55000 سےبھی آگے چلا گیا
امریکا میں بڑی تعداد میں گرفتاریاں شروع
صدر ٹرمپ شمالی کوریا کے رہنما سے رابطوں کا خیرمقدم کریں گے، وائٹ ہاؤس
اسرائیل میں امریکی ملازمین پر بیت المقدس اور تل ابیب سے باہر جانے پر پابندی
امریکہ نے اقوامِ متحدہ کے دو ریاستی حل کانفرنس سے دور رہنے کی اپیل کر دی
اسرائیلی عدالت نے فریڈم فلوٹیلا کے آٹھ انسانی حقوق کارکنوں کو قید رکھنےکا حکم دےدیا
غزہ :اسرائیلی فوج نے امداد کے لیے قطاروں میں کھڑے 21 افراد سمیت 29 فلسطینی قتل کر ڈالے
ٹرمپ کا ایلون مسک کو خدمات پر سونے کی چابی کا تحفہ
لکھوی جیل میں بیٹھے بیٹھے ایک بیٹے کا باپ بن گیا؛ دہشت گردوں کی سرپرستی پر اویسی کا پاکستان پر طنز
چین: سات ہزار سال سے زائد پرانی انسانی کھوپڑی سے نامعلوم نسل کا انکشاف