International

اسرائیلی عدالت نے فریڈم فلوٹیلا کے آٹھ انسانی حقوق کارکنوں کو قید رکھنےکا حکم دےدیا

اسرائیلی عدالت نے فریڈم فلوٹیلا کے آٹھ انسانی حقوق کارکنوں کو قید رکھنےکا حکم دےدیا

اسرائیل کی عدالت نے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ان آٹھ غیر ملکیوں کی رہائی کی اپیل مسترد کر دی ہے، جو غزہ کے اسرائیلی فوجی محاصرے کو توڑنے کی ایک علامتی کوشش کے طور پر فریڈم فلوٹیلا کے ساتھ غزہ جانے کی کوشش کے مرتکب ہوئے تھے۔ فریڈم فلوٹیلا کی سربراہ آور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن گریٹا تھنبرگ کے بقول انہیں اور ان کے ساتھیوں کو اسرائیلی فوج نے بین الاقوامی پانیوں کے درمیان سے غیر قانونی طور پر اغوا کر لیا تھا۔ سویڈن سے تعلق رکھنے والی تھنبرگ کو اسرائیل نے دو روز قبل رہا کر کے ڈی پورٹ کرتے ہوئے فرانس بھیج دیا تھا۔ 22 سالہ گریٹ تھنبرگ نے اس چھوٹی عمر اور یورپی ملک سے تعلق کے باوجود بڑی ہمت کر کے غزہ کا محاصرہ کرنے والی اسرائیلی فوج کو چیلنج کیا۔ اس وجہ سے تھنبرگ مسلم دنیا کے علاوہ عالمی سطح کے کروڑوں ' تھنٹرٹوں ' کو بھی جھنجھوڑ نے کی کوشش کی ہے۔ تھنبرگ نے منگل کے روز فرانس پہنچنے کے بعد اپنے ان ساتھیوں کی بازیابی کا مطالبہ کیا تھا جو اسرائیلی فوجی قبضے میں رہ گئے تھے اور جنہیں اسرائیل نے رہا نہیں کیا۔ مگر بدھ کے روز اسرائیلی عدالت نے غزہ کے اسرائیلی محاصرے کے خلاف آواز اٹھانے والے ان انسانی حقوق کے حامیوں کو ابھی جیل میں قید رکھنے کا حکم دیا ہے۔ ان کی تعداد آٹھ ہے اور یہ سب میڈیلین نامی فریڈم فلوٹیلا کے ساتھ غزہ کی صورت حال پر عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔ برطآنوی ملکیت میں میڈیلین کشتی کو فلسطینیوں کی حامی ایک غیر سرکاری تنظیم ' فریڈم فلوٹیلا ' کے نام سے چلاتی ہے۔ اس پر ایک صحافی کے علاوہ گیارہ انسانی حقوق کے کارکن سوار تھے۔ تاہم اسرائیلی فوج کی طرح اسرائیلی عدالت بھی ان کی اس کوشش کی سزا دینے کی حامی نکلی ہے۔ یہ مٹھی بھر غیر ملکی اسرائیلی فوج کے غزہ محاصرے کے خلاف کیوں ہیں۔ یورپی ملکوں کے دباؤ کے بعد اسرائیل نے تھنبرگ کو تو رہا کر دیا مگر ان آٹھ کارکنوں کو ابھی جیل کی اذیت سے گذارنے کا مزید موقع اسرائیلی عدالت نے اپنے حکم سے دیا ہے۔ ان اٹھ کا تعلق ترکیہ، پالینڈ ،فرانس ، جرمنی اور برازیل وغیرہ سے ہے۔ اسرائیلی عدالت نے ان انسانی حقوق کارکنوں کی اپیل پر مزید سماعت آٹھ جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔ تھنبرگ نے پیرس میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ' انہیں کامل یقین ہے کہ اسرائیلی فوج نے انہیں اور ان کے ساتھیوں کو اغوا کیا تھا۔ یہ اسرائیلی فوج کی طرف سے بین الاقوامی قانون کی ایک اور خلاف ورزی ہے۔ کیونکہ ہم اور ہمارا جہاز بین الاقوامی سمندری حدود میں تھا۔'

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments