ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے سربراہ محمد اسلامی نے جمعرات کے روز سرکاری ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی کے تیسرے مرکز کا مقام پہلے ہی تعمیر کیا جا چکا ہے اور صرف آلات نصب ہونے کی دیر ہے، جس کے بعد وہ چلنے کے لیے تیار ہو جائے گا۔ یہ بات آج برطانوی خبر رساں ادارے نے بتائی ہے۔ مذکورہ مرکز کا اعلان بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے فیصلے کے رد عمل میں کیا گیا تھا۔ اس سے قبل جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کی بنیاد رہبر اعلیٰ کی ہدایات ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ "تہران کسی بھی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا"۔ انھوں نے خبر رساں ادارے "تسنیم" سے بات کرتے ہوئے کہا "ہم کبھی بھی یہ قبول نہیں کریں گے کہ اپنی سائنسی تحقیق کو مکمل طور پر ختم کر دیں، اور پھر ان کی اجازت کے انتظار میں رہیں تاکہ صنعت، طب، زراعت اور دیگر علوم کے لیے ضروری جوہری مواد حاصل کر سکیں۔" ایرانی صدر نے بدھ کی شب مغربی ایران کے صوبہ ایلام کے دورے کے دوران سیاسی و سماجی حلقوں سے ملاقات میں کہا "یہ کس نے کہا کہ ہمیں سائنسی تحقیق کی اجازت نہیں ہونی چاہیے؟ وہ ہمیں کیسے حکم دے سکتے ہیں کہ اپنی جوہری صنعت کو مکمل طور پر ختم کر دیں؟" انھوں نے مزید کہا "ہم ہرگز کمزوری نہیں دکھائیں گے... رہبر انقلاب نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہم ایٹم بم نہیں بنائیں گے، اور یہی ہماری قطعی پالیسی ہے۔" پزشکیان نے مزید کہا "وہ ہم سے کہتے ہیں کہ ہمیں یہ (جوہری) علم نہیں رکھنا چاہیے، اور اگر ہم کل کوئی بات کریں تو اسرائیل ہم پر بم گرا دے گا۔ ماضی میں جب ہمارے سائنس دانوں اور ماہرین نے میزائل بنائے، تو صدام (مرحوم عراقی صدر) ہماری شہری آبادی پر بمباری نہ کر سکا، حالاں کہ وہ روزانہ ہم پر بم گراتا تھا۔ لیکن جب ہم نے میزائل تیار کیے تو وہ ہمیں نشانہ نہ بنا سکا۔" اسی دوران ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی نے جمعرات کے روز تہران کی باسیج فورس کے قائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "دشمن ہمیں عسکری جنگ کی دھمکی دے رہا ہے"۔ انھوں نے کہا "ہم ہر ممکنہ منظرنامے کے لیے تیار ہیں، اور ہمارے پاس ایک فوجی حکمتِ عملی موجود ہے۔ ہم دشمن کے اہداف کی گہرائی تک دیکھ سکتے ہیں، اور ہمیں ایرانی قوم کی حمایت پر مکمل بھروسا ہے۔ اگر ہم پر عائد پابندیاں ہٹا دی گئیں تو ہم ایسی فتوحات حاصل کریں گے کہ دشمن کو پچھتانا پڑے گا۔"
Source: social media
ایرانی میزائل حملے روکنے میں امریکی فوج نے اسرائیل کی مدد کی: امریکی حکام
نطنز جوہری تنصیب سے تابکاری کے اخراج ہوا ہے: ترجمان ایرانی جوہری توانائی آرگنائزیشن
ایران اسرائیل کشیدگی بہت بڑھ چکی، اب وقت آگیا ہے کہ اسے روکا جائے: انتونیو گوتریس
ایران پر اسرائیلی حملے میں کوئی فوجی مدد فراہم نہیں کی، برطانیہ
اسرائیل نے امریکی صحافی کو ایرانی حملے کی کوریج سے روک دیا
ایران کے جوابی حملے میں اسرائیل کا جدید دفاعی نظام ناکام ہوگیا، حماس
ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں سات فیصد اضافہ
دو اسرائیلی طیارے مار گرائے، خاتون پائلٹ گرفتار، ایرانی میڈیا کا دعویٰ
تل ابیب میں واقع اسرائیلی فوجی ہیڈکوارٹر کو بھی نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی صحافی
ایران کا اسرائیل پر جوابی حملہ، 150 میزائل داغ دیے، 22 اسرائیلی زخمی
اسرائیل کی کئی ایرانی شہروں پر بمباری، 20 سینئر کمانڈر، 6 ایٹمی سائنسداں، 78 شہری شہید، 300 زخمی
لبنان نے نتائج سے خبردار کر دیا، حزب اللہ کی اسرائیل پر حملہ نہ کرنے کی یقین دہانی
حملے سے قبل تہران کو پر سکون رکھنے کے لیے اسرائیل کا میڈیا کے سہارے چکمہ؟
ہم نے ایران کو ڈیل کرنے کا موقع دیا، اگلے حملے اس سے بھی زیادہ جارحانہ ہیں: ٹرمپ