International

ایران پر حملے میں درجنوں ریڈار سسٹم اور میزائل پلیٹ فارم تباہ کر دیے: اسرائیلی فوج

ایران پر حملے میں درجنوں ریڈار سسٹم اور میزائل پلیٹ فارم تباہ کر دیے: اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اُس نے مغربی ایران میں کی گئی فضائی کارروائیوں میں زمین سے فضاء میں مار کرنے والے میزائلوں کے درجنوں لانچنگ پلیٹ فارمز اور ریڈار نظاموں کو تباہ کر دیا ہے۔ آج جمعے کے روز جاری بیان میں فوج کا کہنا تھا "ہم نے وہ بیلسٹک میزائل بھی تباہ کر دیے جو ہماری طرف داغے جانے والے تھے۔" بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ "گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران، فضائیہ کے جنگی طیاروں نے فوجی انٹیلی جنس کی درست معلومات کی بنیاد پر مغربی ایران میں ایرانی حکومت کے فضائی دفاعی نظام کے خلاف وسیع کارروائی مکمل کی۔ ان حملوں میں درجنوں ریڈار نظام اور زمین سے فضاء میں مار کرنے والے میزائل لانچرز تباہ کیے گئے۔" اس سے قبل اسرائیلی فوج کے ترجمان ایفی دیفرین نے بتایا کہ ایران نے گزشتہ گھنٹوں میں اسرائیل کی طرف 100 سے زائد ڈرون بھیجے۔ ترجمان نے خبردار کیا کہ "ہمارے سامنے مشکل لمحات ہیں۔" العربیہ کے نمائندے کے مطابق، اسرائیلی فضائیہ نے ایرانی ڈرونز کو مار گرانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ یہ تمام کارروائیاں اسرائیل کے اُس فوجی آپریشن کا حصہ ہیں جسے اُس نے "اُبھرتا ہوا شیر" (Operation Rising Lion) کا نام دیا ہے۔ آپریشن کا مقصد "ایرانی جوہری پروگرام کو نشانہ بنانا" بتایا گیا ہے۔ ان حملوں میں تہران کے اُس علاقے کو نشانہ بنایا گیا جہاں پاسدارانِ انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر رہائش پذیر تھے۔ فوجی ترجمان ایفی دیفرین نے صحافیوں کو بتایا کہ ایران نے تقریباً 100 ڈرون اسرائیلی علاقوں کی طرف بھیجے ہیں، اور اُنھیں روکنے کی کوشش جاری ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ ایران پر حملے میں اسرائیل کے 200 جنگی طیارے شریک تھے اور مختلف علاقوں میں تقریباً 100 اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ "ایران پر حملے کا منصوبہ کافی عرصے سے تیار تھا" اور یہ کہ کارروائی "ایران کے اندرونی سسٹم میں در اندازی کے ذریعے ممکن ہوئی۔" فوج نے دعویٰ کیا کہ ایرانی سلامتی کے نظام کے کئی اہم کمانڈر مارے گئے ہیں اور کارروائی اب بھی جاری ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی پہلے ایک ٹیلی ویژن خطاب میں اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج نے ایران کے خلاف جو کارروائیاں کی ہیں وہ ایرانی جوہری پروگرام کی اہم تنصیبات کو تباہ کرنے کے لیے کی گئی ہیں، جن میں نطنز کی مرکزی یورینیم افزودگی تنصیب اور اسلحہ سازی میں شامل سائنس دان بھی شامل ہیں۔ نیتن یاہو نے کہا "اسرائیل نے ابھی حال ہی میں "ابھرتا ہوا شیر" کے نام سے ایک مخصوص فوجی مہم شروع کی ہے، جس کا مقصد ایران کی طرف سے درپیش وجودی خطرے کو ختم کرنا ہے۔ یہ کارروائی کئی دن تک جاری رہے گی جب تک ضرورت باقی ہے۔" انھوں نے واضح کیا کہ ان حملوں کا بنیادی مقصد "ایرانی جوہری پروگرام کو مفلوج کرنا ہے۔" نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ تہران اپنے جوہری پروگرام پر سفارتی تصفیے کے لیے تیار نہیں اور یورینیم کی افزودگی سے پیچھے ہٹنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا، اس لیے اسرائیل کے پاس حملوں کے سوا اور کوئی چارہ نہ رہا۔ ان کے بقول "ہم نے ایرانی افزودگی پروگرام کے قلب کو نشانہ بنایا، ایرانی جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کے مرکز پر ضرب لگائی، نطنز کی اہم افزودگی تنصیب کو تباہ کیا، اور اُن نامور ایٹمی سائنس دانوں کو نشانہ بنایا جو ایرانی بم پر کام کر رہے تھے۔ ہم نے ایرانی میزائل پروگرام کے قلب پر بھی حملہ کیا۔"

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments