ایرانی سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق، ایران کی افواج نے آج ہفتے کے روز شمال مغربی علاقے میں اسرائیلی جاسوس ڈرون طیاروں کو مار گرایا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ ڈرون طیارے ایرانی فضائی حدود میں "جاسوسی اور نگرانی" کے مشن پر داخل ہوئے تھے، یہ صوبہ سلماس کی سرحدی کے نزدیک گرا دیے گئے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں تہران کے مہرآباد ہوائی اڈے پر واقع ایک ہینگر کو نشانہ بنایا گیا، جس میں لڑاکا طیارے موجود تھے۔ دوسری جانب، ایرانی فوج نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ حملوں میں "تقریباً دو ہزار میزائل اسرائیل کی جانب داغے جائیں گے" اور خبردار کیا کہ "ہمارے میزائل حملے سابقہ حملوں کے مقابلے میں بیس گنا زیادہ شدید ہوں گے"۔ ایرانی پاسداران انقلاب نے بھی اعلان کیا ہے کہ "جب تک ضرورت محسوس ہوگی، اسرائیل کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی"۔ اس کے جواب میں، اسرائیلی فوج کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں ایرانی ڈرون طیاروں کی موجودگی کے بعد سائرن بجا دیے گئے۔ بیان کے مطابق، اسرائیلی فوج نے کئی ڈرون طیاروں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا۔ "العربیہ" اور "الحدث" کے نمائندے کے مطابق، مقبوضہ جولان اور بالائی جلیل کے علاقے میں سائرن بجنے کے بعد ایک ڈرون کو روکا گیا۔ ادھر اسرائیلی فضائیہ کے سربراہ نے کہا "ہم نے تہران میں اہم اور مؤثر فضائی حملے کیے، جن میں ایران کے فضائی دفاعی نظام سمیت سیکڑوں اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ ہمارے جنگی طیارے تہران کی فضاؤں میں پرواز کرتے ہوئے ان حملوں میں شریک ہوئے"۔ ہفتے کی صبح ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید فضائی حملوں کا تبادلہ ہوا، جب اسرائیل نے ایران کے خلاف اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا۔ اس کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق، ان کی فضائیہ ایرانی سرزمین پر اہداف کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے، جب کہ ایرانی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی کہ ایران نے اسرائیلی شہروں پر میزائلوں کی نئی کھیپ داغی ہے۔ ایرانی دار الحکومت تہران سمیت دیگر علاقوں میں جمعے کی شب سے ہفتے کی صبح تک ایران نے اسرائیل پر پانچ میزائل حملے کیے۔ العربیہ اور الحدث کی رپورٹ کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 90 سے زائد زخمی ہوئے۔ تل ابیب اور بیت المقدس میں سائرن کی گونج سنائی دی، جس کے بعد شہری پناہ گاہوں کی طرف بھاگے۔ اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ایرانی میزائلوں کو روکنے کے لیے دفاعی نظام کو فعال کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ہفتے کے روز ایران اور اسرائیل سے فوری طور پر کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی۔ انھوں نے "ایکس" (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا "ایرانی جوہری مقامات پر اسرائیلی بم باری اور تل ابیب پر ایرانی میزائل حملے .... اب بس کر دیں"۔ انھوں نے مزید کہا "وقت آ گیا ہے کہ رک جائیں، امن اور سفارت کاری کو غالب آنا چاہیے۔" تاہم، ایران اور اسرائیل دونوں نے مزید حملوں کا اعلان کیا ہے، جس سے یہ جنگ، جو ان دونوں دشمنوں کے درمیان جاری ہے، شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ ایران کے یہ حملے اسرائیل کی جانب سے جمعے کی صبح ایران پر کی گئی وسیع فضائی بم باری کے جواب میں کیے گئے تھے۔
Source: social media
ایرانی فوج نے برطانوی بحریہ کے جہاز کو خلیج فارس میں داخلے سے روک دیا
اسرائیلی وزارتِ دفاع کی عمارت پر ایرانی میزائل گرنے پر اسرائیلی میڈیا خاموش
ایران نے اسرائیل کی جانب 100 میزائل فائر کر دیے، اسرائیلی فوج کا تہران میں فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
ایران نے دیزفل میں اسرائیلی ڈرون مار گرایا
امریکا نے یوکرین سے بعض میزائل اور دفاعی نظام مشرق وسطیٰ منتقل کردیا
اسرائیل کے ایران کے خلاف حملے جاری، اہم شخصیت پر قاتلانہ حملہ
ایران نے این پی ٹی معاہدے سے الگ ہونے کی دھمکی دیدی
’یہ ایک انتہائی افسوسناک اور مشکل صبح ہے‘ اسرائیلی صدر
ایران نے اسرائیلی لڑاکا طیاروں کو تیل فراہم کرنے والی تنصیبات کو نشانہ بنایا، حملے سے حیفہ میں ریفائنریز میں آگ لگ گئی
کرپٹو کوائنز کی فروخت، صدر ٹرمپ نے پانچ کروڑ 70 لاکھ ڈالر سے زائد کمائے