International

اسرائیل نے جان بوجھ کر ایران میں جوہری ایندھن کو نشانہ بنانے سے گریز کیا: امریکی اخبار

اسرائیل نے جان بوجھ کر ایران میں جوہری ایندھن کو نشانہ بنانے سے گریز کیا: امریکی اخبار

اسرائیل نے ایران کی ایک اہم جوہری سائٹ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ جمعہ کی صبح سے شروع ہونے والے حملوں میں بڑی تعداد میں اعلیٰ فوجی اور جوہری اہلکار ہلاک ہوئے۔ جیسے ہی تباہ کن حملہ شروع ہوا کم ازکم وقتی طور پر ایران کے باقی ماندہ جوہری پروگرام کی اصل حد واضح ہو گئی۔ نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ اسرائیلی حملوں نے ایران کی سب سے بڑی یورینیم افزودگی کی تنصیب نطنز میں زمین کے اوپر جوہری ایندھن کی پیداوار کی جگہ اور بجلی کی فراہمی کے مراکز کو تباہ کر دیا ہے۔ ایران کے بعض اعلیٰ جوہری سائنسدانوں کا قتل ایک طویل عرصے سے جاری اسرائیلی مہم کا تسلسل ہے جس میں ایران کی بم بنانے کی مہارت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تاہم اسرائیلی حملوں کے پہلے مرحلے میں ایران کے جوہری ایندھن پر مشتمل گودام کو چھوڑ دیا گیا۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق ہو سکتا ہے یہ جان بوجھ کر کیا گیا ہو۔ بین الاقوامی معائنہ کاروں جنہیں اس کی پیمائش اور نگرانی کا کام سونپا گیا ہے کے مطابق یہ ذخیرہ قدیم دارالحکومت اصفہان کے باہر ایک بڑے کمپلیکس میں رکھا گیا ہے۔ اسرائیل کے 100 لڑاکا طیاروں اور میزائلوں اور ڈرونز کے سکواڈرن نے اپنی ابتدائی لہر میں اصفہان کو صاف کر دیا حالانکہ یہ ملک کے سب سے بڑے جوہری مقامات میں سے ایک ہے اور مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے مطابق ایران کے خفیہ ہتھیاروں کے تحقیقی پروگراموں کا مرکز ہے۔ اسرائیلی فوج نے جمعے کی سہ پہر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ حملوں کی دوسری لہر میں اس نے واقعی اصفہان پر حملہ کیا تھا لیکن ایندھن کے ذخیرے پر بمباری نہیں کی تھی۔ اس کے بجائے اس نے لیبارٹریوں پر توجہ مرکوز کی جو یورینیم گیس کو دھات میں تبدیل کرتی ہیں۔ یہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے آخری مراحل میں سے ایک مرحلہ ہوتا ہے۔ تاہم، اس نے اس علاقے پر حملہ کرنے کا کوئی ذکر نہیں کیا جہاں خود ایندھن ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ "آئی اے ای اے کے ڈی جی رافیل گروسی نے کہا ہم نے حال ہی میں وہاں ایندھن دیکھا ہے۔ انسپکٹرز پچھلے کئی ہفتوں سے اصفہان کی تنصیبات کے اندر موجود ہیں۔ ایران کی صلاحیتوں کے بارے میں سہ ماہی رپورٹ کے لیے حتمی فہرست تیار کر رہے ہیں جو اس ماہ ایجنسی کے گورننگ بورڈ کو تقسیم کی گئی تھی۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس ذخیرے سے لاحق خطرے پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ مہینوں میں ایران نے اس افزودہ یورینیم کو ہتھیار بنانے کے لیے بے مثال اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے دلیل دی کہ اگر اسے نہ روکا گیا تو ایران بہت ہی کم وقت میں جوہری ہتھیار تیار کر لے گا۔ نیتن یاہو نے مزید کہا یہ ایک سال، چند ماہ یا ایک سال سے بھی کم ہو سکتا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments