International

غزہ :اسرائیلی فوج نے امداد کے لیے قطاروں میں کھڑے 21 افراد سمیت 29 فلسطینی قتل کر ڈالے

غزہ :اسرائیلی فوج نے امداد کے لیے قطاروں میں کھڑے 21 افراد سمیت 29 فلسطینی قتل کر ڈالے

غزہ میں جمعرات کو اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مزید 29 فلسطینی قتل کردیے گئے، جن میں 21 ایسے افراد بھی شامل ہیں جو نام نہاد امدادی مرکز کے قریب خوراک کے انتظار میں کھڑے تھے۔ غزہ میں سول ڈیفنس کے طبی امداد کے ڈائریکٹر محمد المغیر نے فرانسیسی خبر رساں ادارے’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ النصیرات کے علاقے میں واقع العودہ ہسپتال میں 13 شہداء کی لاشیں لائی گئیں جن میں بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ تقریباً 200 زخمی بھی ہسپتال لائے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سب اسرائیلی ڈرون طیاروں کی بمباری اور براہ راست گولیوں سے کیے گئے حملوں کا نتیجہ ہیں، جو کہ وسطی غزہ میں نیٹزاریم چوکی کے نزدیک امدادی مرکز کے قریب جمع شہریوں پر کیے گئے۔ محمد المغیر کے مطابق رفح کے شمال مغربی علاقے الشاکوش میں امدادی مرکز کے قریب بھی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک مرد اور ایک خاتون شہید ہوئے۔ اس کے علاوہ جنوبی غزہ کے علاقے خانیونس میں مختلف مقامات پر ہونے والے حملوں میں 7 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں ایک خاتون اور مرد شامل ہیں۔ یہ تمام جو بطن السمين میں نشانہ بنے۔ عبسان الکبیرہ پر فضائی حملے میں ایک خاتون اور اس کا بچہ جان سے گئے، جبکہ مواصی القرارہ میں بے گھر افراد کی خیمہ بستی پر حملے میں ایک مرد، اس کی بیوی اور بچہ شہید ہوئے۔ شمالی غزہ میں واقع الشفاء ہسپتال میں 6 افراد کی لاشیں لائی گئیں۔ یہ سب خوراک لینے کے دوران اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہوئے۔ ان میں سے 5 افراد السودانیہ کے علاقے میں امداد کے انتظار میں تھے، جبکہ ایک نیٹزاریم کے قریب مارا گیا۔ جبالیہ پر ایک اور حملے میں مزید ایک فلسطینی جاں بحق ہوا۔ اسرائیلی فوج نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ امدادی مرکز کے قریب جمع ہونے والوں پر "انتباہی فائرنگ" کی گئی کیونکہ ان سے "فوجیوں کو خطرہ لاحق تھا" تاہم مقام کی وضاحت نہیں کی گئی۔ فوج نے علاقے کو "لڑائی کا میدان" قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ حماس امداد کی تقسیم کو روک رہی ہے۔ غزہ میں 27 مئی کو "غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن" کی جانب سے قائم کردہ امدادی مراکز کے بعد سے مسلسل ہلاکت خیز واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ یہ تنظیم امریکی و اسرائیلی حمایت یافتہ ہے، جس کے مالی ذرائع غیر واضح ہیں۔ اقوام متحدہ نے اس تنظیم کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کر رکھا ہے اس کی سرگرمیوں اور غیر جانب داری پر سنگین نوعیت کے تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز بھی اسی مرکز پر اسرائیلی فائرنگ سے 28 فلسطینی جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ اسی دوران فلسطینی ٹیلی کام اتھارٹی نے جمعرات کو اعلان کیا کہ اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ میں انٹرنیٹ اور لینڈ لائن سروسز مکمل طور پر بند ہو گئی ہیں۔ اتھارٹی کے مطابق فائبر آپٹک نیٹ ورک کے آخری مرکزی راستے کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے، جس کے باعث غزہ مزید ڈیجیٹل تنہائی کا شکار ہو گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ شہر اور شمالی علاقے کے بعد اب وسطی اور جنوبی غزہ بھی مکمل مواصلاتی تنہائی میں داخل ہو گئے ہیں۔ یہ صورتحال انسانی، طبی، تعلیمی اور میڈیا خدمات تک رسائی کو متاثر کر رہی ہے۔ اتھارٹی نے خبردار کیا کہ یہ صورتحال غزہ کو دنیا سے مکمل طور پر منقطع کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔ اسرائیلی افواج تکنیکی عملے کو کٹی ہوئی لائنوں کی مرمت کی اجازت نہیں دے رہیں، جس سے متبادل نیٹ ورک بھی بحال نہیں ہو پا رہا۔ فلسطینی اتھارٹی نے مقامی و بین الاقوامی اداروں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ عملے کو متاثرہ مقامات تک رسائی دی جا سکے اور مواصلاتی نظام کی بحالی ممکن ہو سکے۔ اتھارٹی نے واضح کیا کہ کئی ماہ سے مرمت کی اجازت کی کوششیں ہو رہی تھیں لیکن اسرائیلی جانب سے اجازت نہیں دی گئی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments