اسرائیلی حکام نے جمعے کی صبح ملک کی فضائی حدود مکمل طور پر بند کرنے اور تل ابیب کے بن گوریون ایئرپورٹ کو خالی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ فوجی کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی فضائی حدود کی بندش ایک غیرمعمولی قدم سمجھا جا رہا ہے، جو خطے میں بڑھتے ہوئے تناؤ کی عکاسی کرتا ہے۔ اسرائیلی ایئرپورٹ اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ بن گوریون ایئرپورٹ سے آنے اور جانے والی تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور ہوائی اڈے کو مکمل طور پر خالی کرا لیا گیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق قومی ایئر لائن "العال" نے بھی اپنی تمام پروازیں معطل کر دی ہیں۔ دیگر فضائی کمپنیوں نے اپنے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایئرپورٹ کا رخ نہ کریں اور گھروں میں ہی رہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حدود کی بحالی کے حوالے سے کم از کم چھ گھنٹے پہلے عوام کو مطلع کر دیا جائے گا اور اس موقع پر نئی پروازوں کا شیڈول بھی جاری کیا جائے گا۔ دوسری جانب اسرائیلی حملوں کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں آٹھ فیصد تک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس سے عالمی معیشت پر دباؤ بڑھنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
Source: social media
ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں سات فیصد اضافہ
اسرائیل کی کئی ایرانی شہروں پر بمباری، 20 سینئر کمانڈر، 6 ایٹمی سائنسداں، 78 شہری شہید، 300 زخمی
ایران کا اسرائیل پر جوابی حملہ، 150 میزائل داغ دیے، 22 اسرائیلی زخمی
تل ابیب میں واقع اسرائیلی فوجی ہیڈکوارٹر کو بھی نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی صحافی
دو اسرائیلی طیارے مار گرائے، خاتون پائلٹ گرفتار، ایرانی میڈیا کا دعویٰ
ایران کا میزائل حملہ، اسرائیلی فوج پریس بریفنگ چھوڑ کر بھاگ نکلی
اسرائیلی حملے میں نطنز کی زیرزمین جوہری تنصیبات تباہی سے دوچار، ایران میں ایمرجنسی صورتحال
اسرائیل نے دنیا بھر میں اپنے سفارتی مشنوں کو بند کرنے کی ہدایت دی
حملے سے قبل تہران کو پر سکون رکھنے کے لیے اسرائیل کا میڈیا کے سہارے چکمہ؟
ہم نے ایران کو ڈیل کرنے کا موقع دیا، اگلے حملے اس سے بھی زیادہ جارحانہ ہیں: ٹرمپ