International

لکھوی جیل میں بیٹھے بیٹھے ایک بیٹے کا باپ بن گیا؛ دہشت گردوں کی سرپرستی پر اویسی کا پاکستان پر طنز

لکھوی جیل میں بیٹھے بیٹھے ایک بیٹے کا باپ بن گیا؛ دہشت گردوں کی سرپرستی پر اویسی کا پاکستان پر طنز

الجزائر: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے الجزائر میں پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دیا۔ اویسی ایک کل جماعتی وفد کے رکن کے طور پر مسلم ممالک کے دورے پر ہیں۔ الجزائر کے میڈیا، تھنک ٹینک کے ارکان اور ہند نژاد تارکین وطن سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ پاکستان اور داعش اور القاعدہ کے دہشت گرد گروپوں کے بیچ کوئی نظریاتی فرق نہیں ہے۔ اویسی نے پاکستان کی غلط فہمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان محسوس کرتا ہے کہ اسے مذہبی منظوری حاصل ہے جو کہ بالکل غلط ہے۔ اویسی نے کہا کہ اسلام کسی بھی شخص کے قتل کی اجازت نہیں دیتا اور بدقسمتی سے یہی پاکستان کا نظریہ ہے۔ اویسی نے پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ میں واپس ڈالنے کے اپنے مطالبے کو دہرایا۔ اویسی نے کہا کہ دہشت گردی دو چیزوں پر زندہ رہتی ہے۔ پہلا نظریہ اور دوسرا پیسہ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نظریہ کو اچھی طرح جانتا ہے اور اس نے سیاہ دہائی بھی دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک بار پھر ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ڈالنے کی ضرورت ہے۔ اس سے بھارت میں دہشت گردی میں کمی آئے گی۔ ہم قتل وغارت گری میں کمی دیکھیں گے۔ اس سے قبل جب پاکستان کو (FATF کی گرے لسٹ) میں ڈالا گیا تھا، تو مقدمہ فوری طور پر آگے بڑھ گیا۔ پاکستان جو کہ دہشت گردی کا اصل سرپرست ہے، اس پر قابو پانا عالمی امن کے مفاد میں ہے۔ اسے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں واپس لانا ہوگا۔ اویسی نے دہشت گرد لکھوی کو لے کر پاکستان کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ کوئی بھی ملک دہشت گردی کو قبول نہیں کرتا۔ لیکن دہشت گرد ذکی الرحمان لکھوی پاکستان کی جیل میں بیٹھے بیٹھے ایک بیٹے کا باپ بن گیا۔ دریں اثناء بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بیجینت پانڈا نے پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو چھپانے کے لیے اپنی ایٹمی طاقت کا استعمال کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ وہ اس کی آڑ میں دہشت گردی کو فروغ دیتا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments