International

غزہ غِذا کو ترس رہا ہے، دل دہلا دینے والی رپورٹ

غزہ غِذا کو ترس رہا ہے، دل دہلا دینے والی رپورٹ

اسرائیلی فوج کی بربریت اور پے در پے فضائی حملوں کے بعد غزہ ملبے کا ڈھیر بن گیا ہزاروں لوگ لقمہ اجل بن گئے اور جو لوگ موت کے منہ سے بچ گئے وہ غِذا کی قلت کے سبب شدید بھوک اور افلاس کا شکار ہیں۔ غزہ کی پٹی اس وقت دنیا کی وہ واحد جگہ بن چکی ہے جہاں بھوک بھیانک شکل اختیار کرچکی ہے، پوری آبادی قحط کے خطرے کی زد میں ہے، یہاں کے ہر فرد کو غِذا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں ماریہ میمن نے غزہ کی تازہ صورتحال کے تناظر میں غزہ میں امداد کی تقسیم کے سانحے میں بدلنے کے حوالے سے ایک ہوشربا رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے عرب نیوز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے بھوک پیاس سے بے حال فلسطینیوں پر فائرنگ کی تھی جس سے متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔ غزہ میں شدت اختیار کرنے والے غذائی بحران پر قابو پانے کے لیے اسرائیل اور امریکا کی حمایت یافتہ نئی تنظیم "غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن” نے محدود امدادی مراکز قائم کیے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ان مراکز تک پہنچنے کےلیے ہزاروں بھوکے فلسطینیوں کو شدید گرمی میں طویل فاصلہ طے کرنا پڑا، بھوک سے تنگ افراد نے جی ایچ ایف نامی امدادی مراکز پر لگی رکاوٹیں توڑیں جس کے بعد فائرنگ ہوئی اور بھوک سے مرتے کئی فلسطینیوں کو بندوق کی گولیاں کھا کر بھی مرنا پڑا۔ اقوام متحدہ اور امدادی اداروں نے اسرائیل اور امریکا کی حمایت یافتہ نئی تنظیم امدادی تنظیم "غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن” پر امداد کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے اور انسانی اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق 93 فیصد آبادی شدید غذائی قلت کا شکار ہے، غزہ میں پانی، بجلی اور خوراک کی شدید قلت ہے گزشتہ کئی ماہ سے ہے۔ یاد رہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملے تاحال جاری ہیں اور 17ماہ سے زائد عرصے کی جنگ میں شہدا کی تعداد 54 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ یہ تمام حقائق اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہیں کہ غزہ میں انسانی بحران اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے، اور اگر فوری، منظم اور غیر جانبدار انسانی امداد فراہم نہ کی گئی تو حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments