National

ججوں کی تقرری کے لیے تجویز کردہ ناموں کو جلد منظور کرے مرکزی حکومت: سپریم کورٹ

ججوں کی تقرری کے لیے تجویز کردہ ناموں کو جلد منظور کرے مرکزی حکومت: سپریم کورٹ

نئی دہلی، 08 مئی : سپریم کورٹ نے ججوں کی خالی اسامیوں اور لاکھوں کی تعداد میں زیر التوا مقدمات کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے جمعرات کو مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ ججوں کی تقرریوں کے لیے تجویز کردہ ناموں کو جلد از جلد منظور کرے۔ جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ نے ضمانت کے عمل میں تاخیر اور زیر حراست قیدیوں کی جلد رہائی سے متعلق ایک ازخود نوٹس کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے یہ تجویز دی۔ بنچ نے کہا، ’’ہمیں امید اور بھروسہ ہے کہ زیر التوا تجاویز کو مرکزی حکومت جلد از جلد منظور کر لے گی۔‘‘ عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹس میں سات لاکھ سے زائد فوجداری اپیلیں زیر التوا ہیں۔ بنچ نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ، جہاں 2.7 لاکھ مقدمات زیر التوا ہیں، میں 160 منظور شدہ ججوں کی اسامیوں کے مقابلے میں صرف 79 جج موجود ہیں۔ ان اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بنچ نے کہا، ’’اس میں فوجداری اپیلوں کا ایک بڑا حصہ زیر التوا ہے۔ لہٰذا یہ ایک ایسا معاملہ ہے، جسے الگ سطح پر دیکھنا ہوگا۔‘‘ سپریم کورٹ نے کہا کہ 94 منظور شدہ اسامیوں والی بمبئی ہائی کورٹ صرف 66 ججوں کے ساتھ چل رہی ہے۔ اسی طرح 72 ججوں والی کلکتہ ہائی کورٹ 44 ججوں کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ بنچ نے کہا کہ دہلی ہائی کورٹ میں فی الحال 60 منظور شدہ ججوں کے مقابلے میں 41 جج ہیں۔ عدالت نے کہا، ’’یہ ایک ایسا پہلو ہے، جہاں مرکزی حکومت کو کارروائی کرنے اور یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ کالجیم کی سفارشات کو جلد از جلد منظور کیا جائے۔‘‘

Source: Uni News

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments