International

بہار کے ووٹروں کو ملی بڑی راحت، اب فارم کے ساتھ دستاویزات جمع کرانا نہیں ہوگالازمی،بی ایل او کریں گے سبھی کام

بہار کے ووٹروں کو ملی بڑی راحت، اب فارم کے ساتھ دستاویزات جمع کرانا نہیں ہوگالازمی،بی ایل او کریں گے سبھی کام

بہار میں الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے ووٹر لسٹ کے خصوصی گہرے جائزے (ایس آئی آر) کے سلسلے میں ایک اہم فیصلہ کیا ہے، جس سے لاکھوں ووٹروں کو بڑی راحت ملی ہے۔ نئے رہنما خطوط کے مطابق، اگر ووٹروں کے پاس مطلوبہ دستاویزات یا تصویر نہیں ہیں، تو وہ صرف فارم پُر کرکے بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) کو جمع کرا سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ اگر ضروری دستاویزات میسر نہ ہوں تو الیکٹورل رجسٹریشن آفیسر (ای آر او) مقامی تحقیقات یا دیگر دستاویزات کے ثبوت کی بنیاد پر فیصلہ کر سکتا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد بہار کے پسماندہ اور غریب طبقات، جیسے کہ انتہائی پسماندہ طبقات (ای بی سی) اور اقلیتوں کو ووٹنگ کے عمل سے باہر ہونے سے بچانا ہے، کیونکہ ان کے پاس اکثر مطلوبہ دستاویزات نہیں ہوتیں۔ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے 24 جون 2025 کو بہار میں ووٹر لسٹ کے خصوصی جائزے کا اعلان کیا تھا، جس میں ووٹروں سے 11 مخصوص دستاویزات، جیسے کہ پیدائش کا سرٹیفکیٹ یا والدین کے دستاویزات، جمع کرانے کی ضرورت تھی۔ اس فیصلے پر اپوزیشن جماعتوں، بشمول راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)، کانگریس، اور ترنمول کانگریس، نے شدید تنقید کی اور اسے ووٹروں کے حق رائے دہی کو چھیننے اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) کو بالواسطہ نافذ کرنے کی کوشش قرار دیا۔ سیاسی دباؤ اور سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں کے بعد، الیکشن کمیشن نے اپنی پوزیشن نرم کی اور اعلان کیا کہ 4.96 کروڑ ووٹروں، جو 2003 کی ووٹر لسٹ میں شامل ہیں، کو صرف فارم جمع کرانا ہوگا، جبکہ دیگر دستاویزات کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ، ان ووٹروں کے بچوں کو بھی اپنے والدین کے دستاویزات پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ بہار میں اس وقت 7.9 کروڑ ووٹروں کی گھریلو شماریت کے لیے فارم تقسیم کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 13.2 فیصد (تقریباً ایک کروڑ سے زائد) فارم واپس موصول ہو چکے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ 25 جولائی تک ووٹروں کو اپنے فارم جمع کرانے یا نامکمل دستاویزات کو مکمل کرنے کا موقع دیا جائے گا، اور حتمی ووٹر لسٹ 30 ستمبر 2025 کو شائع کی جائے گی۔ بوتھ لیول آفیسرز اور رضاکار گھر گھر جا کر ووٹروں کی مدد کر رہے ہیں، اور الیکشن کمیشن نے بی ایل اوز کے لیے 6,000 روپے کے اضافی اعزازیہ کا بھی اعلان کیا ہے۔ تاہم، اپوزیشن جماعتیں اب بھی اس عمل کو غیر شفاف اور غیر منصفانہ قرار دے رہی ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ یہ عمل خاص طور پر پسماندہ طبقات اور پلائن کرنے والے ووٹروں کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments