International

امریکہ کا مشرقِ وسطیٰ میں بڑی تعداد میں فوج موجود رکھنے کا فیصلہ

امریکہ کا مشرقِ وسطیٰ میں بڑی تعداد میں فوج موجود رکھنے کا فیصلہ

امریکی وزارت دفاع (پینٹاگان) کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں تعینات امریکی افواج میں جلد تبدیلیاں کی جائیں گی۔ اس تبدیلی کا مقصد افرادی قوت اور عسکری سازوسامان میں معمولی کمی لانا ہے، تاہم امریکہ خطے میں اپنی "بڑی فوجی موجودگی" برقرار رکھے گا۔ عہدیدار نے مزید بتایا کہ اگرچہ فی الحال کسی مخصوص اقدام کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا مگر اس حوالے سے وزارتِ دفاع کے اعلیٰ سطحی فیصلوں کا انتظار ہے تاکہ کسی بھی فوجی نقل و حرکت کے دوران سکیورٹی خدشات نہ پیدا ہوں۔ امریکی بحریہ نے مشرقی بحیرۂ روم سےطیارہ بردار جنگی جہاز "سوليفان" کو واپس بلالیا ہے اور بحرِ ہند میں واقع "ڈییگو گارسیا" فوجی اڈے سے بھاری طیاروں کی تعداد میں معمولی کمی کی جا رہی ہے۔ یہ کمی ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کے خطرے میں کمی کے باعث کی جا رہی ہے۔ مذکورہ جنگی بیڑہ دفاعی آپریشنز میں معاون تھا، جبکہ "بی 52" بمبار طیاروں کو خطے میں تعینات کرنا اتحادیوں کے لیے اطمینان اور دشمنوں کے لیے وارننگ کا پیغام تھا۔ ایران اور حوثیوں پر حالیہ حملوں کے بعد امریکی حکمت عملی میں تبدیلی آ سکتی ہے۔ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ امریکی طیارہ بردار بحری جہاز "کارل وِنسن" جلد ہی مشرقِ وسطیٰ سے نکل جائے گا۔ امریکی عہدیدار کے مطابق، "ہم جلد ہی ان بحری جہازوں کو بحیرۂ احمر اور نہرِ سویز سے گزرتے دیکھیں گے"۔ اس کے باوجود، پینٹاگان کی پالیسی یہ ہے کہ مرکزی کمان کے دائرہ کار میں ایک طیارہ بردار جہاز اس کے ہمراہ جنگی بحری جہاز، آبدوزیں اور دیگر یونٹس بدستور تعینات رہیں گے۔ امریکہ خلیج عرب، بحیرۂ احمر اور مشرقی بحیرۂ روم میں بحری اور فضائی قوت برقرار رکھے گا۔ امریکی عہدیدار کے مطابق اس وقت خطے میں تقریباً 30 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں، جن میں سے 1500 شام میں ہیں۔ ان کی تعداد کم ہونے کا امکان ہے، مگر سکیورٹی وجوہات کی بنا پر تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔ آئندہ دنوں میں شام میں تعینات امریکی فوجی ایک ہزار سے بھی کم رہ جائیں گے۔ اسی طرح عراق میں بھی 2500 امریکی فوجی موجود ہیں، جن کے انخلا کا آغاز جلد متوقع ہے۔ بغداد اور واشنگٹن کے درمیان معاہدے کے تحت ستمبر کے اختتام سے قبل بڑی امریکی افواج وہاں سے واپس چلی جائیں گی، تاہم کردستان میں محدود فوجی موجودگی ایک سال تک برقرار رہے گی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments