International

اسرائیل نے بین الاقوامی تنظیموں کو شمالی غزہ میں امداد تقسیم کرنے کی اجازت دے دی

اسرائیل نے بین الاقوامی تنظیموں کو شمالی غزہ میں امداد تقسیم کرنے کی اجازت دے دی

اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے بین الاقوامی تنظیموں کو شمالی غزہ میں امدادی سامان تقسیم کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ بات اتوار کو "ٹائمز آف اسرائیل" نے ایک اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے رپورٹ کی، جبکہ حکومتی ترجمان نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ حال ہی میں اسرائیل نے متنازعہ "فاؤنڈیشن فار ہیومینیٹیریَن ریلیف ان غزہ" نامی تنظیم کو بھی امداد کی تقسیم کے لیے سپورٹ کیا ہے۔ اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ فلسطینی تنظیم حماس امداد کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہے۔ امریکہ نے اس نئے انتظام کی حمایت کی، جبکہ اقوام متحدہ نے اس پر تنقید کی ہے۔ مذکورہ تنظیم کی تقسیمِ امداد کی سرگرمیاں متعدد مہلک واقعات کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہی ہیں۔ شمالی غزہ میں اس تنظیم کی جانب سے ابھی تک کوئی تقسیم مرکز قائم نہیں کیا گیا، جہاں دیگر بین الاقوامی تنظیمیں سرگرم رہی ہیں۔ اس پیش رفت پر اتوار کے روز اسرائیلی وزیر خزانہ بزلئیل سموٹریچ نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ایک "سنگین غلطی" ہے جو حماس کے مفاد میں جائے گا۔ انہوں نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پر الزام لگایا کہ وہ غزہ میں جاری جنگ کے دوران فوج کو حکومتی ہدایات پر عمل درآمد کا پابند بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ سموٹریچ نے کہا کہ وہ "اپنے اگلے اقدامات پر غور کر رہے ہیں"، تاہم انہوں نے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی کھلی دھمکی نہیں دی۔ سموٹریچ کی یہ تنقید اس وقت سامنے آئی ہے جب نیتن یاھو پیر کے روز امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے واشنگٹن میں ملاقات کرنے والے ہیں۔ ملاقات کا مقصد امریکی حمایت یافتہ 60 روزہ جنگ بندی منصوبے پر بات چیت کرنا ہے۔ سموٹریچ نے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم "ایکس" پر لکھا کہ "حکومت اور وزیراعظم نے امداد کی ایسی راہ ہموار کر کے سنگین غلطی کی جس سے حماس بھی مستفید ہو سکتی ہے"۔ ان کے بقول"یہ امداد بالآخر حماس تک پہنچے گی اور جنگ کے دوران دشمن کے لیے لاجسٹک سپورٹ کے مترادف ہو گی"۔ اسرائیل حماس پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ امداد اپنے جنگجوؤں کو فراہم کرتی ہے یا اسے فروخت کر کے اپنی عسکری سرگرمیوں کے لیے سرمایہ اکٹھا کرتی ہے۔ حماس ان الزامات کو مسترد کرتی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments