حیدرآباد4 دسمب;تلنگانہ میں زائد از 30سال بعد زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ ضلع مُلگ میں 5.3 شدت کا زلزلہ محسوس کیاگیا۔مُلگ کے ساتھ ساتھ تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد اور آندھرا پردیش کے بعض حصوں میں بھی یہ جھٹکے محسوس کیے گئے، نیشنل سنٹر فار سیسمولوجی نے بتایا کہ یہ زلزلہ صبح 7 بج کر 27 منٹ پر محسوس کیاگیا جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ان جھٹکوں کے نتیجہ میں جانی یا مالی نقصان کی فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ حکام صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، جبکہ ماہرین نے زلزلے کے دوران شہریوں کو چوکس رہنے اور ہجوم یا غیر محفوظ عمارتوں میں رہنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ان جھٹکوں کے ساتھ ہی عوام میں خوف دیکھاگیا۔کئی افراد اپنی عمارتوں کوچھوڑ کرکھلے آسمان کے نیچے جانے لگے۔کئی افراد سل فونس کے ذریعہ اپنے رشتہ داروں کی خیریت معلوم کرنے لگے۔مُلگ کے ایس پی شبریش نے بتایا کہ پولیس کی ٹیمیں پٹرولنگ کررہی ہیں اورزلزلے کے اثرات کا پتہ چلانے کی کوشش کررہی ہیں۔ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسرراہل جادھو نے کہا کہ یہ جھٹکے چند سکنڈس کیلئے ہی محسوس کئے گئے۔زلزلہ کا مرکز، ضلع کے حالیہ دنوں میں بارش سے متاثرہ علاقہ تھا تاہم ڈائرکٹر سی ایس آئی آر۔این جی آر آئی پرکاش کمار نے کہا کہ مُلگ ضلع کے میڈارم میں زلزلہ کا مرکز رہا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآبادمیں بھی ہلکے جھٹکے محسوس کئے گئے۔سوشل میڈیا پر کئی افراد نے ویڈیوز بھی شیئر کئے ہیں جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گھروں میں رکھا سامان ہل رہا ہے۔ورنگل، کوتہ گوڑم، بھدراچلم، کھمم اوردیگر علاقوں میں بھی جھٹکوں کے محسوس ہونے کی اطلاعات ہیں۔علاوہ ازیں بی ایچ ای ایل،آرسی پورم،سنگاریڈی ٹاون کے ساتھ ساتھ سنگاریڈی ضلع میں بھی یہ جھٹکے محسوس کئے گئے۔سی سی ٹی وی کیمروں میں زلزلے کے جھٹکوں کی ویڈیوزقید ہوگئیں۔مقامی افراد نے بتایا کہ یہ جھٹکے تقریبا 6تا10سکنڈس کیلئے محسوس کئے گئے۔ آندھرا پردیش کے وجئے واڑہ،وشاکھا پٹنم،جگیا پیٹ، نندی گاما، ایلور سمیت کئی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔نیشنل سنٹر فار سیسمولوجی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں زلزلہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔ہندوستان میں چار زلزلہ زدہ زون ہیں۔زون 2، زون 3، زون 4، اور زون5۔ تلنگانہ کو زون2 میں گروپ میں شامل کیاگیا ہے جو کم شدت والا زون ہے۔ ملک کا تقریباً 11 فیصد علاقہ زون 5 میں آتا ہے، تقریباً 18فیصد زون 4 میں، تقریباً 30 فیصد زون3 میں اور باقی زون2 میں آتا ہے۔ ہندوستان کا تقریباً 59 فیصد حصہ (ہندوستان کی تمام ریاستوں کا احاطہ کرتا ہے) جومختلف شدت کے زلزلوں کا شکار ہے۔ تلنگانہ ویدرمین نے ٹوئیٹ میں کہا ”پچھلے 20 سالوں میں پہلی بار، تلنگانہ میں سب سے زیادہ طاقتور زلزلہ آیا جس کا مرکز مُلگ رہا جہاں پر 5.3 شدت کا زلزلہ محسوس کیاگیا“۔30 ستمبر 1993 کو صبح 3.56 بجے کے قریب آنے والے لاتور زلزلے کے دوران اور اس کے بعد حیدرآباد سمیت تلنگانہ کے کئی حصوں میں اسی طرح کے لیکن اس سے کہیں زیادہ شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس کا مرکز مہاراشٹر کا کلیاری گاؤں تھا۔ چونکہ کلاری حیدرآباد سے صرف 200 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، اس دن حیدرآباد اور آس پاس کے علاقوں میں عوام نے بھی زلزلے کی اطلاع دی تھی تاہم، مہاراشٹر میں لاتور زلزلہ کی پیمائش 6.3 تھی اور یہ کہیں زیادہ تباہ کن تھا، جس میں کئی جانیں ضائع ہوئیں اور بنیادی ڈھانچے کی بڑی تباہی ہوئی۔ ڈاکٹر سری ناگیش، سابق سربراہ سیسمولوجی ڈویژن، این جی آر آئی، حیدرآباد نے کہا کہ تلنگانہ میں آج کا جھٹکہ جس کی شدت 5.3 شدت ہے،1969کے زلزلے کی یاد دلاتا ہے۔
Source: uni urdu news service
مجھے تنہا بھی سنبھل جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے: راہل
تلنگانہ میں زائد از 30سال بعد زلزلے کے جھٹکے۔مُلگ ضلع میں 5.3شدت۔ حیدرآباد اورتلنگانہ کے دیگر علاقے بھی متاثر
کینٹر اور کار کی ٹکر میں 5 افراد کی موت، 2 زخمی
کسانوں کے معاملے پر کانگریس ہنگامہ
دربار صاحب سیوادار پر حملہ، بادل پر نہیں: جتھیدار
پولیس نے بڑے واقعہ کو ہونے سے روک دیا: مان