لکھنؤ:04دسمبر:سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ بی جےپی حکومت کسی بھی پارٹی کے لیڈر کو سنبھل نہیں جانے دے رہی ہے۔ آخر حکومت کیا چھپانہ چاہ رہی ہے۔ یادو نے بدھ کو جاری بیان میں کہا کہ سنبھل جانے پر پابندی لگانا سرکاری منجمنٹ کی ناکامی ہے۔ سنبھل میں سماجی ہم آہنگی کا ماحول بگڑا تو اس کے لئے بی جے پی حکومت اپنی ذمہ داری سے کیسے منھ چرا سکتی ہے۔ شواہد، حقائق ماحول کو دیکھنے پر سب کو نظر آئے گا کہ یہ تشدد منظم تھا اور سارا واقعہ سازش کے تحت ہوا ہے۔ بی جےپی کا جھوٹ کب تک سچ پر پردہ ڈالے گاے۔ انہوں نے کہا کہ بی جےپی نے اترپردیش میں ضمنی الیکشن میں عوام کو ووٹ نہیں ڈالنے دیا۔ یوپی کا ضمنی الیکشن پہلے 13نومبر کو ہوناتھا جب بی جےپی کو جانکاری ہوگئی کہ بہت سارے لوگ تیوہاروں میں اپنے گاؤں آئے تھے اور وہ ووٹ ڈال کر واپس جائیں گے تو بی جے پی نے ضمنی الیکشن کی تاریخ بدل کر 20نومبر کرادی۔ ایس پی سربراہ نے کہا کہ 19 تاریخ کو فورا سنبھل میں سروے کرا کر کشیدگی بڑھانے اور ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جب اس دن سب کچھ پرامن رہا تو سازش کے تحت دوبارہ سروے کا منصوبہ بنایا۔ الیکشن میں ہوئی گھپلے بازی کی پول نہ کھل جائے اس کے لئے بی جے پی نے سنبھل کا واقعہ کرایا۔ یادو نے کہا کہ دوبارہ سروے کے دوران جارہی ٹیم کے ساتھ جو لوگ نعرے لگاتے جارہے تھے۔ سرکاری نے ان کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی۔ سنبھل میں انتظامیہ اور افسران کس طرح کے زبان کا استعمال کررہے ہیں۔ کیا جمہوریت میں افسر اس طرح کی زبان اور سلوک کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنبھل میں انتظامیہ متاثرین کو انصاف نہیں دے رہا ہے۔ بے قصوروں کو پھنسانے کا کام کررہا ہے۔متاثرہ کنبوں پر دباؤ بنایا جارہا ہے۔ بی جےپی کی تانا شاہی اب زیادہ چلنے والی نہیں۔
Source: uni news
مجھے تنہا بھی سنبھل جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے: راہل
تلنگانہ میں زائد از 30سال بعد زلزلے کے جھٹکے۔مُلگ ضلع میں 5.3شدت۔ حیدرآباد اورتلنگانہ کے دیگر علاقے بھی متاثر
کینٹر اور کار کی ٹکر میں 5 افراد کی موت، 2 زخمی
کسانوں کے معاملے پر کانگریس ہنگامہ
دربار صاحب سیوادار پر حملہ، بادل پر نہیں: جتھیدار
پولیس نے بڑے واقعہ کو ہونے سے روک دیا: مان