National

سپریم کورٹ جسٹس یشونت ورما کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی عرضی پر سماعت کے لیے راضی

سپریم کورٹ جسٹس یشونت ورما کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی عرضی پر سماعت کے لیے راضی

نئی دہلی، 19 مئی:) سپریم کورٹ نے پیر کو الہ آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس یشونت ورما کے خلاف مبینہ نقد رقم کی وصولی کے تنازعہ میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فوری سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ چیف جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس آگسٹین جارج کرائسٹ نے درخواست گزار ایڈوکیٹ میتھیوز جے نیدم پارا کی جانب سے معاملے کی فوری سماعت کے لیے کہا کہ اگر طریقہ کار کے نقائص کو دور کیا جائے تو معاملہ منگل کے لیے درج کیا جا سکتا ہے ۔ ایڈوکیٹ نیدم پارا نے بھی 14 مئی کو سپریم کورٹ کے سامنے اس معاملے کا ذکر کیا تھا، لیکن عدالت نے اس کے بعد ان سے طریق کار پر عمل کرنے کو کہا تھا۔ اپنی درخواست میں نید م پارا نے جسٹس ورما کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی درخواست کی ہے ۔ اس کے لیے درخواست میں کہا گیا ہے کہ چونکہ اندرون ملک ججوں کی تحقیقاتی کمیٹی نے انہیں (جسٹس ورماکو) اس معاملے میں قصوروار ٹھہراتے ہوئے ایک منفی رپورٹ دی تھی، 28 مارچ کو، عدالت عظمیٰ کو ایڈوکیٹ نیدم پارا کی طرف سے دائر کی گئی اسی طرح کی ایک عرضی ملی تھی جس میں جج کے خلاف مقدمے کے اندراج کو قبل از وقت قرار دیا گیا تھا۔ عدالت نے تب کہا تھا کہ داخلی تفتیش مکمل ہونے کے بعد تمام راستے کھلے ہیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر ضروری ہوا تو چیف جسٹس آف انڈیا کیس درج کرنے کی ہدایت دے سکتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ جسٹس ورما کے استعفیٰ سے انکار کے بعد اس وقت کے چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے 8 مئی کو مرکزی حکومت کو ایک خط بھیجا تھا، جس میں جسٹس ورما کے خلاف مواخذے کی سفارش کی گئی تھی۔ جسٹس ورما کے ارد گرد تنازعہ 14-15 مارچ کو دہلی میں ان کی سرکاری رہائش گاہ پر آتشزدگی کے واقعہ کے دوران مبینہ طور پر نقد رقم برآمد ہونے کے بعد شروع ہوا تھا۔ اس وقت وہ دہلی ہائی کورٹ کے جج تھے ۔ اس کے بعد انہیں الہ آباد ہائی کورٹ منتقل کر دیا گیا۔ اس کے بعد سے انہیں کسی بھی عدالتی کام سے روک دیا گیا ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ کے ویراسوامیبنام یونین آف انڈیا (1991) میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق چیف جسٹس آف انڈیا کی پیشگی اجازت کے بغیر ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کے جج کے خلاف کوئی فوجداری مقدمہ درج نہیں کیا جا سکتا۔

Source: Uni News

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments