National

مجھے ہراساں کرنے کے ارادے سےمیرا تبادلہ کیا گیا تھا،مہاراشٹر ہائی کورٹ کے جج نے سپریم کورٹ پر لگایا الزام

مجھے ہراساں کرنے کے ارادے سےمیرا تبادلہ کیا گیا تھا،مہاراشٹر ہائی کورٹ کے جج نے سپریم کورٹ پر لگایا الزام

جسٹس ڈی وی رمنا نے منگل کو کہا کہ انہیں ہراساں کرنے کے ارادے سے 2023 میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ سے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں منتقل کیا گیا تھا۔اپنے الوداعی خطاب میں جسٹس رمنا نے کہا کہ ان کا بغیر کسی وجہ کے تبادلہ کیا گیا تھا اور سپریم کورٹ کالجیم نے اس تبادلے کے خلاف ان کی نمائندگی پر غور نہیں کیا تھا۔جج نے انکشاف کیا کہ انہوں نے کرناٹک منتقلی کی درخواست کی تھی تاکہ وہ اپنی بیوی کی دیکھ بھال کر سکیں، جو ایک سنگین اعصابی عارضے میں مبتلا تھی۔ انہوں نے کہاکہ مجھ سے آپشنز کے لیے کہا گیا تھا۔ میں نے ریاست کرناٹک کا انتخاب کیا، تاکہ میری بیوی کا بہتر علاج ہوسکے، لیکن معزز سپریم کورٹ نے اس پر غور نہیں کیا۔ میں نے 1-11-23 کو مدھیہ پردیش کے معزز ہائی کورٹ کے جج کا عہدہ سنبھالا۔ اس کے بعد، میں نے معزز سپریم کورٹ کو 19-28-28-28 اور 19-28-28 پر میڈیکل گراؤنڈ پر درخواستیں بھیجیں۔ میری اہلیہ جو کووڈ وبائی مرض کی وجہ سے دماغ کی شدید خرابی کا شکار ہیں لیکن اس وقت کے چیف جسٹس کے دور میں نہ تو اس کی منظوری ملی اور نہ ہی اسے مسترد کیا گیا اور نہ ہی اس پر غور کیا گیا۔ مہاراشٹر ہائی کورٹ کے جج نے اپنی الوداعی تقریر میں عدالتی نظام اور معاشرتی مسائل پر بھی گہرے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں عدلیہ کی آزادی، انصاف کی فراہمی، اور سماجی مساوات پر زور دیا۔ جج نے اپنے کیرئیر کے دوران پیش آنے والے چیلنجوں کا ذکر کیا اور کہا کہ عدلیہ کو ہمیشہ قانون کی بالادستی کو برقرار رکھنا چاہیے۔ انہوں نے خاص طور پر کمزور طبقات کے حقوق کے تحفظ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments