ہریانہ کی اشوکا یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات کے سربراہ اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے دست راست راجہ صاحب محمود آباد کے پوتے پروفیسر علی خان محمود آباد کو سونی پت کی ضلعی عدالت نے جوڈیشل کسٹڈی میں دیدیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت کی تاریخ 27 مئی مقرر کی ہے۔ کیس کے حوالے سے انکے وکلا میں سے ایک کپل بلیان نے کہا کہ پروفیسر علی خان محمود آباد کو منگل کو دو روزہ پولیس ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت کے سامنے پیش کیا گیا تھا اور پولیس نے ریمانڈ میں مزید سات روز کی توسیع کی درخواست کی تھی۔ تاہم عدالت نے انھیں جوڈیشل کسٹڈی مین دیدیا۔ یاد رہے کہ پروفیسر علی خان کو آپریشن سندور کے بارے میں سوشل میڈیا پر تبصرہ کرنے کے الزام میں اتوار کو دہلی پولیس نے ان کی رہائش گاہ واقع گریٹر کیلاش سے گرفتار کرکے سونی پت پولیس کے حوالے کیا تھا۔ دریں اثنا اتوار کو اشوکا یونیورسٹی کے فیکلٹی ایسوسی ایشن نے پروفیسر علی خان کا دفاع کرتے ہوئے ایک بیان میں ان کی گرفتاری کی مذمت کی۔ فیکلٹی ایسوسی ایشن نے ان پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد اور ناقابل قبول قرار دیا اور کہا کہ وہ ایک انتہائی ذمہ دار شہری، قابل بھروسہ انسان اور طلبہ دوست ہیں۔ علاوہ ازیں پروفیسر علی خان نے اپنی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے جس پر گزشتہ روز عدالت نے تسلیم کیا کہ اس کی فوری سماعت ہونی چاہیے۔ انکے وکیل کپل سبل نے کہا کہ عدالت آئندہ دو روز مین سماعت کرے گی۔ ان کی گرفتاری بی جے پی کے ایک لیڈر کی شکایت پر عمل میں آئی۔ واضح رہے کہ پروفیسر علی خان محمود آباد بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھی، تحریک پاکستان کے صف اول کے رہنما اور تحریک پاکستان کے لیے بڑے پیمانے پر مالی وسائل فراہم کرنے والے راجہ صاحب محمود آباد (محمد امیر احمد خان) کے پوتے ہیں۔ راجہ صاحب محمود آباد کا اکتوبر 1973 میں لندن میں انتقال ہوا اور وہ مشہد میں امام رضا کے مزار کے قریب مدفون ہیں۔ جبکہ کراچی کا علاقہ محمود آباد انہی کے نام پر رکھا گیا ہے۔
Source: social media
انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر ڈیکا کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع
وقف ترمیمی قانون: آج کی سماعت ختم، کل حکومت رکھے گی اپنا موقف
کثیر جماعتی پارلیمانی وفد میں ابھیشیک بنرجی کا نام شامل
گونڈہ میں پولیس انکاؤنٹرمیں ایک لاکھ روپے کا انعامی بدمعاش ہلاک
دو ایکسپریس ٹرینیں پٹری سے اترنے سے بال بال بچیں، ہوشیار لوکو پائلٹوں نے بچائیں سیکڑوں جانیں
مودی حکومت کی غلطی کی وجہ سے ہوا پہلگام حملہ،سیاحوں کو دی ہوتی سیکورٹی تو بچ جاتی 26 جانیں:کھرگے
آپریشن سندور پر تبصرہ، پروفیسر علی خان محمود آباد کو جوڈیشل کسٹڈی کردیا گیا
مودی حکومت کی غلطی کی وجہ سے ہوا پہلگام حملہ،سیاحوں کو دی ہوتی سیکورٹی تو بچ جاتی 26 جانیں:کھرگے
مجھے ہراساں کرنے کے ارادے سےمیرا تبادلہ کیا گیا تھا،مہاراشٹر ہائی کورٹ کے جج نے سپریم کورٹ پر لگایا الزام
موبائل فون کا مطالبہ پورا نہ ہونے پر کی خودکشی
چیف گرنتھی نے آپریشن سندور کے دوران ایئر ڈیفنس گنز کو تعینات کرنے کی اجازت نہیں دی تھی: امرجیت
چھگن بھجبل کی تقریبِ حلف برداری کے ساتھ بی جے پی کی پرانی پوسٹ وائرل
پنجاب میں واگہہ- اٹاری بارڈر پر عوام کے لیے بیٹنگ ریٹریٹ تقریب دوبارہ شروع
پاکستان کے ساتھ معاہدہ کن اصولوں اور یقین دہانیوں پر ہوا؟:پائلٹ