National

چھگن بھجبل کی تقریبِ حلف برداری کے ساتھ بی جے پی کی پرانی پوسٹ وائرل

چھگن بھجبل کی تقریبِ حلف برداری کے ساتھ بی جے پی کی پرانی پوسٹ وائرل

ممبئی ، 20 مئی: این سی پی (اجیت پوار گروپ) کے ایم ایل اے اور سینئر لیڈر چھگن بھجبل کی حلف برداری کی تقریب بالآخر آج منعقد ہوئی، جس کے ساتھ ہی انہیں ریاستی کابینہ میں شامل کر لیا گیا اور مہاراشٹر کی سیاست میں ایک نیا باب کھل گیا۔ مسٹر چھگن بھجبل اب نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے ساتھ کابینہ میں ایک ساتھ کام کرتے نظر آئیں گے۔ اس پیش رفت کے ساتھ ہی 2019 میں مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے دوران بی جے پی کی جانب سے چھگن بھجبل پر عائد کیے گئے الزامات کی پرانی سوشل میڈیا پوسٹس ایک بار پھر وائرل ہو گئی ہیں۔ انہی میں سے ایک پوسٹ مہاراشٹر بی جے پی کے آفیشل ایکس ہینڈل سے براہ راست شیئر کی گئی تھی۔ کچھ دن قبل بیڑ میں سنتوش دیشمکھ قتل کیس کی وجہ سے دھننجے منڈے کو اپنے وزارتی عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا، جس کے بعد فوڈ اینڈ سول سپلائی ڈپارٹمنٹ براہ راست اجیت پوار کے کنٹرول میں تھا۔ اب چھگن بھجبل کو کابینہ میں شامل کر کے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انہیں ہی یہ قلمدان سونپا جائے گا۔ حالانکہ بھجبل نے خود عوامی طور پر یہ بیان دیا ہے کہ وہ کسی بھی وزارت کو قبول کریں گے۔ اس پس منظر میں بی جے پی مہاراشٹر کی جانب سے 2019 میں شیئر کی گئی ایک پوسٹ دوبارہ سوشل میڈیا پر زیر بحث آ گئی ہے۔ اس وقت مہا وکاس اگھاڑی حکومت ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں تشکیل دی گئی تھی، جس میں شیوسینا، کانگریس اور این سی پی شامل تھے۔ چھگن بھجبل اس حکومت میں وزیر کے طور پر شامل تھے، مگر اس دوران مہاراشٹرا سدن گھوٹالے کے معاملے میں بی جے پی کی جانب سے انہیں نشانہ بنایا گیا تھا۔ اسی تناظر میں بی جے پی نے 9 اپریل 2019 کو شام 4:46 بجے ایک پوسٹ کی تھی جس میں لکھا تھا: "مہاراشٹرا سدن گھوٹالہ… نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لیڈر چھگن بھجبل نے یہ گھوٹالہ اس وقت کیا جب وہ تعمیرات عامہ کے وزیر تھے۔ ان کے بیٹے پنکج اور بھتیجے سمیر بھجبل بھی اس معاملے میں ملزم بنائے گئے تھے۔" پوسٹ کے ساتھ بی جے پی نے ایک تفصیلی گرافک بھی شیئر کیا تھا، جس میں الزامات کی وضاحت کچھ یوں کی گئی: چھگن بھجبل نے نئے مہاراشٹرا سدن کی تعمیر کے دوران گھوٹالہ کیا، جس کے نتیجے میں منصوبے کی لاگت میں 100 کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ ہو گیا۔ ای ڈی کی تحقیقات میں بھجبل کے تعلیمی ادارے میں متعدد بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا اور ان کے خاندان کے افراد کے قبضے میں 2,600 کروڑ روپے مالیت کی بے نامی جائیداد کا پتہ چلا۔ اس مقدمے میں ان کے بیٹے پنکج اور بھتیجے سمیر بھجبل کو بھی ملزم قرار دیا گیا۔ چھگن بھجبل کی حلف برداری کے بعد گرینڈ الائنس حکومت کو بھی سخت تنقید کا سامنا ہے۔ معروف سماجی کارکن انجلی دمانیا نے کرپشن کے الزامات کے تناظر میں دیویندر فڑنویس کو براہ راست نشانہ بناتے ہوئے کہا: "واہ فڑنویس، واہ! تو ایک بدعنوان وزیر کی جگہ دوسرا کرپٹ وزیر آئے گا؟ کیا عوام اتنی مایوس ہو چکی ہیں ؟ یا یہ ہم جیسے بدعنوانی مخالف واریئرس کے لیے پیغام ہے کہ ہم کچھ نہیں کر سکتے؟ یہ سیاست کیا بکواس بن چکی ہے؟ کیا سیاست میں کوئی شریف آدمی نہیں بچا؟" انہوں نے مزید سوال اٹھاتے ہوئے کہا: "’کرپشن کے خلاف ایکشن، اب کی بار 400 پار‘، ’کرپشن کے خلاف مودی سرکار کے بڑے قدم‘... کیا یہی بڑا قدم ہے؟ کیا یہی ایکشن ہے؟"

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments