نئی دہلی: کانگریس رکن پارلیمنٹ و لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی تشدد زدہ سنبھل کے دورے کے لیے نکل پڑے ہیں۔ راہل کے ہمراہ ان کی بہن و کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے علاوہ دیگر کانگریس لیڈر بھی ہیں۔ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا کو دہلی میرٹھ ایکسپریس وے پر غازی پور بارڈر پر پولیس نے روک دیا ہے۔ یہی نہیں پولیس نے دہلی سے یوپی میں داخل ہونے والے تمام راستوں پر بیریکیڈنگ کر دی ہے۔ راہل گاندھی نے پولیس سے کہا ہے کہ انہیں سنبھل اکیلے جانے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پولیس کو ان کی گاڑی میں سفر کرنا مناسب نہ لگے تو وہ انہیں اپنی گاڑی میں لے کر چل سکتی ہے۔ تاہم، پولیس انتظامیہ نے ابھی تک اس کی اجازت نہیں دی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سنبھل میں کشیدگی کے باعث کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو داخلے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ غازی پور بارڈر پر کانگریس کارکنوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی، جنہوں نے پولیس کے اس اقدام پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ کارکنوں کا مطالبہ ہے کہ راہل اور پرینکا کو سنبھل جانے دیا جائے تاکہ وہ تشدد متاثرہ خاندانوں سے مل سکیں۔ یوپی کے سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے سروے کو لے کر 24 نومبر کو سنبھل میں تشدد ہوا تھا۔ اس کے بعد نہ صرف یوپی بلکہ پورے ملک میں سیاسی ہلچل مچی ہوئی ہے۔ گزشتہ ہفتہ، جہاں سماج وادی پارٹی کے لیڈر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے کی قیادت میں سنبھل جانے اور متاثرین کے خاندانوں سے ملنے پر اٹل تھے، وہیں پیر کو یو پی کانگریس کے صدر اجے رائے کی قیادت میں جانے کی تیاری کر رہے تھے۔ لیکن، دونوں دن پولس انتظامیہ نے لیڈروں کو روک دیا اور انھیں لکھنؤ میں ہی گھر میں نظر بند کر دیا۔
Source: social media
مجھے تنہا بھی سنبھل جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے: راہل
تلنگانہ میں زائد از 30سال بعد زلزلے کے جھٹکے۔مُلگ ضلع میں 5.3شدت۔ حیدرآباد اورتلنگانہ کے دیگر علاقے بھی متاثر
کینٹر اور کار کی ٹکر میں 5 افراد کی موت، 2 زخمی
کسانوں کے معاملے پر کانگریس ہنگامہ
دربار صاحب سیوادار پر حملہ، بادل پر نہیں: جتھیدار
پولیس نے بڑے واقعہ کو ہونے سے روک دیا: مان