National

راجستھان کو مرکزی بجٹ سے مایوسی ہی ملی: گہلوت

راجستھان کو مرکزی بجٹ سے مایوسی ہی ملی: گہلوت

جے پور 23 جولائی: راجستھان کے سابق وزیر اعلی اور کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت نے پارلیمنٹ میں مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی طرف سے پیش کئے گئے بجٹ کو بے سمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے راجستھان کو مایوسی ہی ملی ہے۔ مسٹر گہلوت نے منگل کو مرکزی بجٹ پر اپنے ردعمل میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سیاسی وجوہات کی بنا پر مرکزی حکومت نے پورے ملک کا بجٹ صرف آندھرا پردیش اور بہار کو سونپ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جغرافیائی اور سماجی طور پر ہمارے راجستھان کو ایک خصوصی پیکیج کی ضرورت تھی، لیکن پوری بجٹ تقریر میں راجستھان کا نام تک نہیں آیا، جب کہ گزشتہ اسمبلی انتخابات کے دوران وزیر اعظم کی کوئی بھی تقریر دوہری ترقی کے گمراہ کن دعوے کے بغیر نہیں ہوتی تھی۔ مسٹر گہلوت نے کہاکہ’’ہمیں امید تھی کہ اس بجٹ میں مرکزی حکومت مشرقی راجستھان کینال پروجیکٹ (ای آر سی پی) کو قومی پروجیکٹ کا درجہ دے گی اور ای آر سی پی کے لیے خصوصی فنڈز حاصل کرے گی، لیکن ای آر سی پی پر کوئی اعلان نہیں کرتے ہوئے، مرکزی حکومت راجستھان کے مفادات کے خلاف چلی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بی جے پی حکومت نے ہر سال دو کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا لیکن اب بجٹ میں پانچ سال میں ایک کروڑ انٹرن شپ اور پانچ ہزار روپے ماہانہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں مہنگائی پر قابو پانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ نہ پٹرول ڈیزل پر کوئی ٹیکس کم کیا گیا اور نہ ہی کھانا پکانے والی گیس سستی کی گئی۔ راجستھان میں ہماری حکومت نے 500 روپے میں گیس سلنڈر دیا۔ جب راجستھان یہ کر سکتی ہے تو مرکزی حکومت کیوں نہیں کر سکتی؟ انہوں نے کہا کہ پوری بجٹ تقریر پڑھ کر عوام مایوس ہو چکے ہیں۔ ایسا بے سمت بجٹ ملکی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے میں کامیاب ہونے کا امکان نہیں۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments