National

مالی میں تین ہندستانی شہری اغوا، القاعدہ سے منسلک گروہ پر شبہ؛ ریسکیو آپریشن جاری

مالی میں تین ہندستانی شہری اغوا، القاعدہ سے منسلک گروہ پر شبہ؛ ریسکیو آپریشن جاری

مغربی افریقی ملک مالی میں تین ہندستانی شہریوں کے اغوا کی اطلاع سے تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ یہ واقعہ یکم جولائی کو مالی کے مغربی شہر ’کایس‘ میں پیش آیا، جہاں ’ڈائمنڈ سیمنٹ فیکٹری‘ میں کام کرنے والے تین ہندستانی ملازمین کو مسلح افراد نے اغوا کر لیا۔ ہندستان کی وزارتِ خارجہ نے اس واقعے پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے مالی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان شہریوں کی جلد اور محفوظ بازیابی کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے۔ وزارت کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، ’’ہم مسلسل مالی حکام سے رابطے میں ہیں اور ہر ممکن سفارتی کوششیں جاری ہیں۔‘‘ رپورٹس کے مطابق حملہ آور ایک گروہ کی شکل میں فیکٹری میں داخل ہوئے اور وہاں موجود تین ہندستانی ملازمین کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔ اغوا کی یہ واردات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب مالی میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اگرچہ اغوا کی ذمہ داری کسی تنظیم نے باضابطہ طور پر قبول نہیں کی ہے، تاہم شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کے پیچھے القاعدہ سے منسلک گروہ ’جماعت نصرۃ الاسلام والمسلمین‘ (جے این آئی ایم) کا ہاتھ ہو سکتا ہے، جو مالی میں کئی پرتشدد کارروائیوں کی ذمہ داری پہلے بھی قبول کر چکا ہے۔ اسی ہفتے گروہ نے کچھ دیگر حملوں کی ذمہ داری تو قبول کی ہے، مگر اغوا کے بارے میں کوئی دعویٰ نہیں کیا۔ مالی میں اس نوعیت کے حملے اور اغوا کی وارداتیں نئی نہیں ہیں۔ گزشتہ سال 17 ستمبر کو راجدھانی باماکو میں دہشت گرد حملوں میں 77 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ اس سے کچھ دن قبل 7 ستمبر 2023 کو نائجر دریا پر ایک کشتی پر حملے میں 74 افراد مارے گئے تھے، جن میں عام شہری، حملہ آور اور سکیورٹی اہلکار شامل تھے۔ اغوا شدہ ہندستانی شہریوں کی شناخت اور ان کے خاندانوں سے متعلق معلومات ظاہر نہیں کی گئی ہیں، تاہم سرکاری ذرائع نے ان کے ہندوستانی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ مقامی حکام اور سکیورٹی فورسز نے علاقے میں تلاش اور ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے، جبکہ ہندستانی سفارت خانہ مقامی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق مغربی افریقہ کے اس خطے میں غیر ملکی کارکن، خاص طور پر تعمیراتی اور صنعتی شعبے سے وابستہ افراد، دہشت گرد گروہوں کا آسان ہدف بنتے جا رہے ہیں۔ اغوا کا مقصد اکثر تاوان وصولی، حکومتوں پر دباؤ ڈالنا یا سیاسی مطالبات منوانا ہوتا ہے۔ ہندوستانی حکومت اس صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے اور متاثرہ شہریوں کی جلد بازیابی کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments