National

کم عمری میں محبت اور شادی معاشرے کے مفاد میں نہیں: اتراکھنڈ ہائی کورٹ

کم عمری میں محبت اور شادی معاشرے کے مفاد میں نہیں: اتراکھنڈ ہائی کورٹ

نینی تال،2 جولائی :اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے بدھ کو ریاستی حکومت سے عوامی بیداری مہم کی شروعات یہ کہتے ہوئے کی کہ چھوٹی عمر میں محبت اور شادی جیسے معاملات سماج کے لیے مفید نہیں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی خواتین کو بااختیار بنانے اور بچوں کی ترقی کے محکمے کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دو ہفتوں کے اندر اس معاملہ میں ایک ٹھوس تجویز پیش کرے ۔ چیف جسٹس جی نریندر اور جسٹس آلوک مہرا کی ڈویژن بنچ نے اس معاملہ کا ازخود نوٹس لیا اور شالنی اور دیگر بنام ریاستی حکومت کے معاملے میں آج اس کی سماعت کی۔ اس معاملے میں تحفظ کے لیے عدالت سے رجوع کرنے والے عاشقوں کی عمر مجموعی طور پر 19 سال ہے ۔ تحفظ کے لیے عدالت سے رجوع کرنے والی شالنی اپنے عاشق کے ساتھ اپنے گھر میں رہ رہی ہے ۔ کم عمری کا مسئلہ شادی کی راہ میں حائل ہے ۔ دونوں نے اپنے اہل خانہ سے تحفظ کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے ۔ ڈویژن بنچ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ کم عمری میں محبت اور اس کے بعد شادی کے کئی معاملے عدالت کے سامنے آرہے ہیں۔ ایسے زیادہ تر کیسز 13 سے 19 سال کی عمر کے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے ہوتے ہیں۔ گھر والے ایسے رشتے سے خوش نہیں اور اس کے بعد نئے شادی شدہ جوڑے نے گھر والوں سے تحفظ کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ عدالت کی ہدایت پر خواتین کو بااختیار بنانے اور بچوں کی ترقی کے سکریٹری چندریش کمار آج عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت نے کہا کہ معاشرے میں بڑھتا ہوا یہ رویہ ٹھیک نہیں ہے ۔ اس میں یہ بھی کہا گیا کہ کم عمری میں شادی کرنا اور ماں بننا ایک نوجوان لڑکی کے لیے اچھا نہیں ہے ۔ عدالت نے کہا کہ جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (پوکسو) کے معاملے بھی سامنے آرہے ہیں۔ بہت سے والدین اس معاملے کو لے کر عدالت سے رجوع کرتے ہیں۔ ڈویژن بنچ نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ ان معاملات میں اسکولوں، انٹر کالجوں اور بستیوں میں عوامی بیداری مہم چلائے ۔ عدالت نے کہا کہ حکومت کو ایسے معاملات میں نوجوانوں میں عوامی بیداری پیدا کرنی چاہیے ۔ اس کے لیے اشتہارات جاری کیے جائیں۔ یہی نہیں، عدالت نے پوکسو جیسے معاملات میں عوامی بیداری مہم چلانے اور نوجوانوں کو جرائم اور اس کے قانونی پہلوو¿ں کی وضاحت کرنے کی ہدایات بھی دی ہیں۔ عدالت نے محکمہ تعلیم اور ضلعی سطح کی قانونی خدمات اتھارٹی کو اس مہم میں شامل ہونے کو کہا ہے ۔ اس نے سکریٹری سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ دو ہفتوں کے اندر ڈویژن بنچ کے سامنے ٹھوس ماڈل پیش کریں۔ معاملے کی سماعت دو ہفتے بعد ہوگی۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments