National

وقف قانون درست، قانون سازی کی طاقت کا جائز استعمال: مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا،  حلف نامہ داخل کیا

وقف قانون درست، قانون سازی کی طاقت کا جائز استعمال: مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا، حلف نامہ داخل کیا

مرکزی حکومت نے وقف ترمیمی قانون پر جوابی حلف نامہ داخل کیا ہے۔ سپریم کورٹ میں اپنے جواب میں، حکومت نے قانون کا دفاع کیا ہے، یعنی اسے درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے 100 سالوں سے وقف بائی یوزر کو صرف رجسٹریشن کی بنیاد پر تسلیم کیا جاتا ہے، زبانی طور پر نہیں۔مرکزی حکومت نے حلف نامہ میں کہا کہ وقف مسلمانوں کا مذہبی ادارہ نہیں ہے بلکہ ایک قانونی ادارہ ہے۔ وقف ترمیمی ایکٹ کے مطابق متولی کا کام سیکولر ہے، مذہبی نہیں۔ یہ قانون منتخب عوامی نمائندوں کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے ہی اس بل کو اکثریت کے ساتھ منظور کیا تھا۔ وقف سے متعلق عدالت میں مرکزی حکومت کی طرف سے داخل کردہ حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کے ذریعہ منظور کردہ قانون کو آئینی طور پر درست مانا جاتا ہے، خاص طور پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی سفارشات اور پارلیمنٹ میں وسیع بحث کے بعد جب قانون بنایا جاتا ہے تو اس کو آئینی طور پر درست قرار دیا جاتا ہے۔مرکز نے عدالت سے درخواست کی کہ فی الحال کسی بھی شق پر عبوری روک نہ لگائی جائے۔ یہ ترمیمی قانون وقف بنانے کے کسی بھی شخص کے مذہبی حق میں مداخلت نہیں کرتا۔ اس قانون میں تبدیلی صرف انتظامی اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments