National

دریائے سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی پاکستان نہیں جانے دیا جائے گا:ہندستان

دریائے سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی پاکستان نہیں جانے دیا جائے گا:ہندستان

نئی دہلی، 25 اپریل : پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے خلاف مسلسل کارروائی کررہے ہندستان نے جمعہ کو سندھ طاس معاہدے کو روکنے کے فیصلے کو سختی سے لاگو کرنے کے منصوبے کو حتمی شکل دیتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی پاکستان جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پاکستان کے ساتھ سندھ آبی معاہدے کو معطل کرنے کے فیصلے کو نافذ کرنے کے لیے مرکزی جل شکتی وزیر اور وزارت کے حکام کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی۔ میٹنگ کے بعد مسٹرپاٹل نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں کہا، "سندھ آبی معاہدے پر مودی حکومت کی طرف سے لیا گیا تاریخی فیصلہ مکمل طور پر جائز اور قومی مفاد میں ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دریائے سندھ سے پانی کا ایک قطرہ بھی پاکستان نہ جائے۔" اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل اور دریائے سندھ کا پانی پاکستان جانے سے روکنے کے وسیع خاکہ پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے حکمت عملی مرتب کی گئی اور حکام کو ہدایات دی گئیں۔ ہندوستان نے 22 اپریل کو پہلگام میں پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والے گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے ساتھ 65 سال پرانا سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا تھا۔ اس حملے میں 26 سیاحوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ آبی وسائل کی سیکریٹری دیباشری مکھرجی نے پاکستان کے متعلقہ محکمے کے سیکریٹری سید علی مرتضیٰ کو خط بھیجا ہے جس میں انہیں ہندوستان کے فیصلے سے آگاہ کیا ہے۔ پاکستان کی حکومت نے پانی روکنے کی کارروائی کا موازنہ 'جنگ کی کارروائی' سے کیا ہے۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ پڑوسی ملک پاکستان دہشت گردی پھیلا کر معاہدے میں ہندوستان کے حقوق میں رکاوٹیں ڈالتا رہا ہے۔ اس خط میں پاکستان سے کہا گیا کہ ’’کسی بھی معاہدے کا نچوڑ یہ ہے کہ اس کا نیک نیتی سے احترام کیا جائے، لیکن ہم نے دیکھا ہے کہ پاکستان ہندوستانی مرکز کے زیرانتظام علاقے جموں و کشمیر کو نشانہ بناکر سرحد پار سے دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments