National

میرٹھ:مسجد کے نزدیک ہنومان چالیسہ پڑھنے کے ملزمین کو ضمانت

میرٹھ:مسجد کے نزدیک ہنومان چالیسہ پڑھنے کے ملزمین کو ضمانت

پریاگ راج:05جون: الہ آباد ہائی کورٹ نے میرٹھ مسجد کے نزدیک زبردستی ہنومان چالیسہ پڑھنے کے معاملے میں اکھل بھارتیہ ہندو سرکشا سمیتی کے ایک لیڈر سمیت دو ملزمین کی ضمانت عرضی منظور کرلی۔ جسٹس راج بیر سنگھ کی بنچ نے کیس میں گرفتار سچن سروہی اور سنجے سمروال کو ضمانت دے دی۔ میرٹھ پولیس نے ان کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 191 (2) فسادات، 196 (مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو بڑھاوا دینا اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے نقصان دہ کام کرنا)، 197 (تعزیرات، قومی یکجہتی کے لیے نقصان دہ دعوے ) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے ۔ استغاثہ کے مطابق ملزمان نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک مسجد کے باہر احتجاج کیا، مذہب مخالف نعرے لگائے اور پھر مسجد کے قریب ہنومان چالیسہ کی تلاوت کی، جس سے مذہب کی بنیاد پر دشمنی اور نفرت کو فروغ ملا۔ ان پر مسجد کو منہدم کرنے کی دھمکی دینے کا بھی الزام ہے ، جس کی وجہ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور ریلوے اسٹیشن کی طرف جانے والے لوگوں میں کشیدگی پھیل گئی۔ کیس میں ضمانت کی درخواست داخل کرتے ہوئے ملزمان کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزاروں پر لگائے گئے الزامات مکمل طور پر جھوٹے ہیں اور دعویٰ کیا کہ انہیں سیاسی وجوہات کی بنا پر کیس میں پھنسایا گیا ہے ۔ یہ بھی دلیل دی گئی کہ ایف آئی آر کے مندرجات اور گواہوں کے بیانات درخواست گزاروں کے خلاف کوئی قابل اعتبار ثبوت فراہم نہیں کرتے ۔ اس لیے ان کی ضمانت کی عرضی منظور کی جائے ۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments