شملہ، 16 ستمبر :) ہماچل پردیش کے منڈی میں جیل روڈ پر واقع مسجد میں غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کا کام خود مسلم برادری نے شروع کر دیا ہے۔ اتوار کو پولیس اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی موجودگی میں کمیونٹی نے مسجد کے باہر پی ڈبلیو ڈی کی زمین سے غیر قانونی تعمیرات کو ہٹا دیا۔ 10 ستمبر کو محکمہ تعمیرات عامہ نے سروے کیا تھا اور یہاں غیر قانونی تعمیرات پائی گئی تھی۔ اس کے بعد برادری نے دیوار گرانے کا کام شروع کیا تاہم ہندو تنظیموں کے احتجاج کی وجہ سے اگلے روز کام روک دیا گیا۔ 12 ستمبر کو کمشنر کورٹ نے مسجد کی دو غیر قانونی تعمیر شدہ منزلوں کو گرانے کا حکم دیا تھا۔ غیر قانونی فرش کو گرانے کے عدالتی فیصلے کے تیسرے دن اتوار کو مسلم کمیونٹی نے مسجد کے بار ٹوائلٹ اور اس کے بعد بنائے گئے ٹینک کو منہدم کردیا۔ یہ محکمہ تعمیرات عامہ کی زمین پر تعمیر کیے گئے تھے۔ کمشنر کورٹ کے فیصلے کے مطابق آنے والے دنوں میں مسجد کے غیر قانونی فرش کو گرایا جانا ہے۔ واضح رہے کہ اس فیصلے سے ایک دن پہلے 11 ستمبر کو مسلم ویلفیئر کمیونٹی کے سربراہ نے خود میونسپل کارپوریشن منڈی میں غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ کمشنر کورٹ کے فیصلے کے بعد مسجد کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا۔ یہاں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ ساکشی ورما نے بتایا کہ مسجد کے باہر کسی ناخوشگوار واقعہ کے پیش نظر پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ مسلم کمیونٹی نے خود ہی غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانا شروع کر دیا ہے۔ پولیس پورے واقعہ پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
Source: uni news
جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات: 1 بجے تک مجموعی طور پر 41 فیصد ووٹنگ ریکارڈ
جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات: 11 بجے تک مجموعی طور پر 26.72 فیصد ووٹنگ ریکارڈ
مدھے پورہ میں 45سالہ شخص کا گولی مار کر قتل
کانگریس نے راہل کو دھمکی دینے والے بیان پر پولس سے شکایت کی
چنئی میں پولس مڈبھیڑ میں بدنام گینگسٹر کی موت
کانگریس نے ہریانہ کے ووٹروں سے سات وعدے کئے
جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ کے لئے چناوی مہم اختتام
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لئے اسٹیج ہر لحاظ سے تیار
منڈی کی مسجد میں مسلم برادری نے خود ہی غیر قانونی تعمیر کو توڑا
عام آدمی پارٹی کی پی اے سی میٹنگ میں نئے وزیر اعلیٰ کے حوالے سے بات چیت ہوئی