بنگلورو، 10 فروری : کرناٹک ہائی کورٹ نے پیر کو ریاستی وقف بورڈ کے مسلم جوڑوں کو شادی اور طلاق کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے اختیار پر شکوک و شبہات پیدا کیے اور سوال کیا کہ کیا وقف ایکٹ کے تحت ایسے اختیارات حاصل کیے گئے ہیں۔ چیف جسٹس این وی انجاریا اور جسٹس ایم آئی ارون کی ایک ڈویژن بنچ نے وقف بورڈ کو شادی کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار دینے والے حکومتی حکم کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بورڈ کے پاس اس طرح کے کام انجام دینے کا کوئی قانونی اختیار نہیں ہے۔ بنچ نے مشاہدہ کیا، ''کیا وقف (بورڈ) شادی اور طلاق کے سرٹیفکیٹ بھی دے رہا ہے؟ ہم جواب کے لیے زیادہ وقت نہیں دیں گے، کیونکہ یہ بہت اہم معاملہ ہے۔ ظاہر ہے آپ کو وقف ایکٹ کے تحت کوئی حق نہیں ہے۔ ہائی کورٹ نے گزشتہ سال نومبر میں 30 اگست 2023 کے حکومتی حکم نامے پر روک لگا دی تھی، جو انڈر سکریٹری، محکمہ اقلیتی، وقف اور حج نے جاری کیا تھا۔ اس حکم نے کرناٹک بھر کے ضلع وقف بورڈوں کو شادی کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی اجازت دی تھی، اس اقدام کو بعد میں عالم پاشا کی طرف سے دائر کردہ پی آئی ایل کے ذریعے چیلنج کیا گیا تھا۔ درخواست گزار نے استدلال کیا کہ قبل ازیں مسلم شادیاں کرنے والے قاضی قاضی ایکٹ 1988 کے تحت نکاح نامہ جاری کرنے کے مجاز تھے۔ تاہم، ایکٹ کو سال 2013 میں منسوخ کردیا گیا تھا اور بعد میں ریاستی حکومت نے ایک سرکاری حکم نامہ جاری کیا جس میں وقف بورڈ کو اس طرح کے سرٹیفکیٹس کو سنبھالنے کی اجازت دی گئی۔ پی آئی ایل نے استدلال کیا کہ وقف ایکٹ، 1995 بنیادی طور پر وقف اداروں سے تعلق رکھنے والی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کے انتظام سے متعلق ہے اور اس میں بورڈ کو شادی یا طلاق کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی اجازت دینے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ نومبر 2024 میں پچھلی سماعت کے دوران، حکومت نے عرض کیا تھا کہ شادی کے سرٹیفکیٹ کے حصول میں بیرون ملک سفر کرنے والے مسلم جوڑوں کو درپیش مشکلات کے سبب حکومتی حکم کی ضرورت تھی۔ تاہم ہائی کورٹ نے اس حکم پر مزید بحث تک روک لگا دی۔ بنچ کو پیر کو مطلع کیا گیا کہ ریاست میں کوئی وکیل دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے معاملہ کو ملتوی کرنا پڑا۔ اب یہ معاملہ 19 فروری کو سماعت کے لیے درج ہے۔
Source: uni news
’مسلمانوں کا اسپتال میں الگ علاج ہو‘، بی جے پی کی خاتون رکن اسمبلی نے سی ایم یوگی سے کیا متنازعہ مطالبہ
مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کی نگرانی پولیس کی ذمہ داری: فڈنویس
ڈی ایم کے ممبران پارلیمنٹ نے قومی تعلیمی پالیسی کے حوالے سےوزیرتعلیم کے تبصرے پر احتجاج کیا
مدھیہ پردیش کے مہو میں ہونے والی فرقہ وارانہ جھڑپوں کے سلسلے میں پانچ ایف آئی آرز درج کی گئیں، 13 افراد گرفتار
سنبھل جامع مسجد کی بیرونی دیواروں پر رنگ و روغن کی اجازت، الہ آباد ہائی کورٹ کا حکم
وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے احتجاج کا اعلان کر دیا
شروعاتی تیزی کے بعد شیئر بازار میں گراوٹ، سینسیکس-نفٹی ریڈ زون میں
”نماز کے لئے ساڑھے بجے سے 2 بجے تک ہولی پر لگے روک“، دربھنگہ میئر انجم آرا نے کیا بڑا مطالبہ
تلنگانہ کے کانگریسی ایم ایل اے کو برہنہ ویڈیو کال، ملزمین مدھیہ پردیش سے گرفتار
بھوجپور: باپ نے چار بچوں سمیت زہر کھایا، تین کی موت
تلنگانہ: کولڈ ڈرنک کا ڈھکن حلق میں پھنس جانے سے شیرخوار کی موت
وزیراعظم نریندرمودی فرانس اور امریکہ کے سرکاری دورے پر روانہ
وقف ترمیمی بل پر 14 ترامیم کی گئی ہیں، اس لئے سوال اٹھانا غلط :جے پی سی چیئرمین جگدمبیکا پال
کرناٹک ہائی کورٹ نے وقف بورڈ کے نکاح، طلاق کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے اختیار پر سوال اٹھایا