International

حماس کی شکست 59 قیدیوں کی رہائی سے زیادہ اہم ہے: نیتن یاھو

حماس کی شکست 59 قیدیوں کی رہائی سے زیادہ اہم ہے: نیتن یاھو

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کو شکست دینا 59 قیدیوں کی رہائی سے زیادہ اہم ہے۔ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ کے خاتمے کے معاہدے کے لیے جاری مذاکرات کے درمیان، اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے جمعرات کے روز اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ جلد ہی غزہ میں کارروائیاں تیز کریں گے۔ زامیر نے کہا کہ اسرائیلی فوج حماس کو فیصلہ کن ضرب لگانے اور آپریشن کی شدت بڑھانے کے لیے تیار ہے - اگر ضرورت پڑی تو ہم جلد ایسا کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اہم کامیابیوں کے ساتھ ساتھ ہمیں اب بھی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں سب سے اہم زیر حراست افراد کی ان کے گھروں کو واپسی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں حماس کو شکست دینے، بے گھر ہونے والوں کو ان کے گھروں کو واپس کرنے اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک مستحکم اور محفوظ سیکورٹی حقیقت قائم کرنے کی ذمہ داری پوری کرنا جیسے چیلنجز ہیں"۔ انہوں نے کہا کہ "حماس کے عسکریت پسند اب بھی 59 اسرائیلیوں کو یرغمال بنائے ہوئے ہیں۔ ہم اپنے اختیار میں تمام طاقت استعمال کریں گے۔اگر ہم سے ایسا کرنے کو کہا گیا تو ہم جلد ہی ایسا کریں گے۔ فوج ان کو فیصلہ کن ضرب دینے کے لیے تیار ہے"۔ اس سے قبل زامیر نے دھمکی دی تھی کہ اگر حماس کے زیر حراست قیدیوں کی واپسی کے لیے پیش رفت نہ کی گئی تو وہ غزہ میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کر دیں گے۔ اسرائیلی آرمی چیف زامیر نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح میں اسرائیلی فوج کے ایک معائنہ کے دوران کہا کہ"اگر ہمیں قیدیوں کی واپسی میں پیش رفت نظر نہیں آتی ہے تو ہم کسی فیصلہ کن نتیجے تک پہنچنے تک اپنی سرگرمیاں مزید تیز اور خطرناک حد تک بڑھا دیں گے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ "حماس اپنی صلاحیتوں، ارادوں اور عزم کے بارے میں غلط اندازےلگا رہی ہے"۔ اسرائیل کے وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے حال ہی میں اسی طرح کی دھمکیوں کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ حماس کے ہاں قیدیوں کو جتنا طویل رکھا جائے گا، اسرائیل کے حملے اتنے ہی شدید ہوں گے۔ اسرائیل نے جنوری 2025 ء میں جنگ بندی معاہدے کے خاتمے کے بعد 18 مارچ کو غزہ پر دوبارہ جنگ مسلط کردی تھی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اس وقت تک حماس پر دباؤ ڈالتا رہے گا جب تک وہ پٹی میں قید بقیہ قیدیوں کو رہا نہیں کر دیتا۔ اسرائیلی فوج کے اندازوں کے مطابق 59 قیدی اب بھی غزہ میں قید ہیں، جن میں سے 34 ہلاک ہو چکے ہیں.

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments