جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ کے نمائندوں نے صدر کے مواخذے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آنے والے دنوں میں ان کے مواخذے کے لیے ووٹنگ کی جائے گی۔ اگر مواخذہ منظور ہو جاتا ہے تو یون کے خلاف آئینی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا جو انھیں عہدے سے ہٹانے کا اختیار رکھتی ہے۔ اسی وقت یون سوک یول کے عملے نے مارشل لا کے اعلان کے مختصر مدت کے فیصلے کے بعد اجتماعی طور پر اپنے استعفے پیش کر دیے ہیں جن ممبرز کی جانب سے استعفے دیے گئے ہیں اُن میں مُلک کے وزیرِ دفاع بھی شامل ہیں۔ صدارتی دفتر کے بیان کے مطابق صدر کے تمام سینئر سیکرٹریز کے علاوہ چیف آف سٹاف، نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اور ڈائریکٹر آف نیشنل پالیسی نے آج صبح اپنے استعفے پیش کر دیے ہیں۔ ’پیپلز پاور‘ پارٹی جس کی حکومت کے سربراہ یون سوک یول ہیں نے ایک ہنگامی اجلاس بلا کر اور وزیر دفاع کو برطرف کر کے پورے حکومتی بورڈ کے استعفیٰ پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ تاہم اس کے برعکس رہنماؤں کے درمیان ابھی تک اس معاملے پر اختلافِ رائے پایا جا رہا ہے۔ اگرچہ یون سوک یول نے حکم نامہ جاری کرنے کے چند گھنٹے بعد ہی ایمرجنسی مارشل لا کو منسوخ کر دیا تاہم صدر کے اس اعلان کے بعد سے سیول میں پارلیمنٹ کے سامنے جمع ہونے والے ہزاروں مظاہرین نے یون سک یول کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جنوبی کوریا کے کسی صدر کا مواخذہ کیا گیا ہو۔ تقریباً 10 سال قبل جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہائے کا بھی 2016 میں اپنے ایک دوست کو بھتہ خوری میں مدد کرنے کے الزام میں مواخذہ کیا گیا تھا۔ مواخذے کے لیے جنوبی کوریا کی قومی اسمبلی کے 300 ارکان میں سے دو تہائی کو مواخذے کے لیے ووٹ دینا ضروری ہے - یعنی کم از کم 200 ووٹ۔ مواخذے کی منظوری کے بعد، نو رکنی کونسل جو جنوبی کوریا کی حکومت کی نگرانی کرتی ہے، آئینی عدالت میں مقدمے کی سماعت کرے گی۔ اگر اس عدالت کے چھ ارکان نے مواخذے کی منظوری کے لیے ووٹ دیا تو صدر کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا۔ 2016 میں یہ عمل کامیاب رہا تھا اور 234 ارکان پارلیمنٹ نے صدر پارک کو ہٹانے کے حق میں ووٹ دیا۔
Source: social Media
تیل کی فروخت اور جوہری پروگرام؛ امریکا نے ایران پر پابندیاں عائد کردیں
غزہ : مختلف علاقوں پر بمباری اور ٹینک حملے ، 6 بچوں سمیت 20 فلسطینی جاں بحق
شرح آبادی میں اضافے کے لیے 'محبت کی تعلیم' فراہم کریں: چین کا یونیورسٹیز پر زور
ٹرمپ نے نامزدکردہ وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ کو تبدیل کرنے پر غور شروع کردیا
شام کے تنازع پر روس، ایران اور ترکی ’قریبی رابطے میں‘ ہیں: ماسکو
جنوبی کوریا کے صدر کی کابینہ کا مستعفی ہونے کا فیصلہ
افغانستان: خواتین پر صحت کی تعلیم حاصل کرنے پر پابندی
برطانیہ: شاہ چارلس کی امیرِ قطر کی ثالثی کی کوششوں کی تعریف
ناروے کے دولت فنڈ کے اسرائیل کے بیزیک ٹیلی کام سے مالی روابط منقطع
کوریا : صدر کے مستعفی نہ ہونے پر اپوزیشن کی بغاوت کا مقدمہ چلانے کی دھمکی
حماہ کے دیہی علاقے میں "ضخیم تر فوجی قافلہ" داخل ہو گیا : شامی فوج
ناک کی سرجری کروانے پر پیرو کی خاتون صدر سے استعفے کا مطالبہ
افغانستان؛ کالعدم ٹی ٹی پی کا انتہائی مطلوب کمانڈر شاہد عمر اپنے 3 ساتھیوں سمیت ہلاک
غزہ میں اسرائیل کے مستقل فوجی اڈے کی تعمیر ، واشنطن کی مخالفت