International

فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کا منصوبہ، طرابلس میں امریکی سفارتخانے کی تردید

فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کا منصوبہ، طرابلس میں امریکی سفارتخانے کی تردید

طرابلس میں امریکی سفاخانے نے اتوار کے روز ان رپورٹس کو مسترد کیا ہے کہ امریکی حکومت غزہ کے لاکھوں فلسطینیوں کو لیبیا میں آباد کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ جمعرات کے روز 'این بی سی نیوز' نے یہ خبر دی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ اس منصوبے پر کام کر رہی ہے کہ غزہ کے لاکھوں فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر لیبیا میں آباد کر دیا جائے۔ 'این بی سی نیوز' نے اس سلسلے میں پانچ ایسی شخصیات کا حوالہ دیا جو اس معاملے سے آگاہی رکھتے تھے اور منسلک تھے۔ ان میں دو ایسی شخصیات بھی تھیں جو براہ راست آگاہ تھے اور امریکہ میں اعلیٰ عہدے پر رہ چکے تھے۔ یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس پہنچنے کے ابتدائی دنوں میں یہ اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ کے فلسطینیوں کو اردن و مصر منتقل کر کے 'غزہ رویرا' کے نام سے تفریحی و سیاحتی مقام کی تعمیر کرنا چاہیں گے۔ اس بڑے تفریحی و سیاحتی منصوبے کے لیے غزہ سے تقریباً 20 لاکھ کی تعداد میں فلسطینیوں کو نکالا جانا ضروری ہے۔ مصر و اردن کے علاوہ عرب لیگ نے بھی اس منصوبے کی حمایت نہیں کی اور فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے بھی اسے مسترد کر دیا۔ جس کے بعد بعض دیگر آپشنز کو بھی شامل کرنے کی کوشش کی گئی کہ فلسطینیوں کو افریقی ممالک میں منتقل کر دیا جائے۔ 'این بی سی نیوز' کی رپورٹ میں اب اسی امر کی نشاندہی کی گئی۔ تاہم امریکی سفارتخانہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر لکھا ہے کہ ٹی وی کی مبینہ رپورٹس سچائی پر مبنی نہیں ہیں۔ غزہ سے لاکھوں فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کے بارے میں طرابلس میں قائم حکومت جسے بین الاقوامی سطح پر بھی تسلیم کیا جاتا ہے، اس بارے میں تبصرہ کرنے کے لیے اس حکومت کا کوئی نمائندہ دستیاب نہیں ہے۔ صدر ٹرمپ نے جب پہلی بار فلسطینیوں کے جبری انخلاء کے آئیڈیے کو پیش کیا تھا تو اس پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور اداروں نے بھی سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔ البتہ ماہ اپریل میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کو مختلف ملکوں میں منتقل کیا جا سکتا ہے کیونکہ ایسے کئی ملک ہیں جو یہ کام کریں گے۔ اپنے حالیہ دورہ قطر کے دوران بھی صدر ٹرمپ نے اپنی اس خواہش کا اعادہ کیا کہ وہ غزہ کی سرزمین کو کنٹرول میں لینا چاہتے ہیں تاکہ اسے ایک فریڈم زون بنا سکیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments