International

ٹرمپ نے ترکیہ پر عائد فوجی پابندیاں نرم کردیں، مکمل خاتمے کے منتظر ہیں: ایردوان

ٹرمپ نے ترکیہ پر عائد فوجی پابندیاں نرم کردیں، مکمل خاتمے کے منتظر ہیں: ایردوان

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے اعلان کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارت سنبھالنے کے بعد سے ترکیہ نے اپنے فوجی شعبے پر عائد امریکی پابندیوں میں نرمی دیکھی ہے۔ ہم ان پابندیوں کے مکمل خاتمے کے منتظر ہیں اور اس حوالے سے تیزی سے اقدامات جاری ہیں۔ البانیہ میں یورپی سربراہی اجلاس سے واپسی پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم آسانی سے کہہ سکتے ہیں کہ مخالفین کے خلاف امریکی پابندیوں کے ذریعے مقابلہ کرنے کے قانون میں نرمی آئی ہے۔ ان کا اشارہ امریکی پابندیوں سے متعلق قانون کی طرف تھا۔ 2020 میں 2017 کے قانون، جسے CAATSA کے نام سے جانا جاتا ہے اور جس کا مقصد روسی فوجی اثر و رسوخ کو کم کرنا ہے، کے تحت واشنگٹن نے انقرہ پر روسی ساختہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل دفاعی نظام "ایس-400" کی خریداری کی وجہ سے پابندیاں عائد کردی تھیں۔ اس اقدام سے نیٹو کے رکن ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔ واشنگٹن نے ترکیہ کو "ایف-35" طیاروں کی فروخت کے پروگرام سے بھی خارج کر دیا تھا اور کہا تھا کہ "ایس-400" نظام روس کو سٹیلتھ طیارے کی صلاحیتوں کے بارے میں معلومات جمع کرنے کی اجازت دے گا۔ ایردوان نے ہفتہ کے روز کہا کہ ترکیہ نے ٹرمپ اور ان کے حال ہی میں انقرہ میں مقرر کردہ ایلچی ٹام باراک کے ساتھ پابندیوں کا معاملہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے دوست ٹرمپ کے منصب سنبھالنے کے بعد ہم نے ان مسائل پر ایک تعمیری، مخلصانہ اور زیادہ کھلی بات چیت کی ہے، ترکیہ اس سمت میں ہر مثبت قدم کی قدر کرتا ہے۔ میرا خیال ہے کہ ہم 'مخالفین کے خلاف امریکی پابندیوں کے ذریعے مقابلہ کرنے کے قانون' سے زیادہ تیزی سے آگے بڑھیں گے۔ نیٹو میں اہم اتحادی ہونے کے ناطے ہمارے درمیان دفاع کے شعبے میں کوئی پابندی یا رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ترکیہ کی شراکت ہمارے خطے اور دنیا میں استحکام کے حصول کے لیے انتہائی اہم ہے۔ مارچ میں ایردوان نے ٹرمپ کے ساتھ ترکیہ کی امریکی ساختہ "ایف-16" لڑاکا طیارے خریدنے اور "ایف-35" لڑاکا طیاروں کی ترقی کے پروگرام میں دوبارہ شامل ہونے کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ ترکیہ اپنی فضائیہ کو جدید بنانے کے ایک حصے کے طور پر چار ممالک جرمنی، برطانیہ، سپین اور اٹلی پر مشتمل ایک کنسورشیم کے تیار کردہ 40 "یوروفائٹر ٹائفون" طیارے بھی خریدنے کا خواہش مند ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments