International

اسرائیلی بمباری میں بچوں سمیت 33 فلسطینی جاں بحق

اسرائیلی بمباری میں بچوں سمیت 33 فلسطینی جاں بحق

غزہ میں شہری دفاع کے ادارے نے اتوار کے روز ہونے والی اسرائیلی بمباری کے بعد کہا ہے کہ اس بمباری میں کم از کم 33 فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جن میں نصف سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔ اسرائیل کی یہ بمباری اس جنگی جارحیت میں توسیع کے ایک روز بعد ہے جس کا اسرائیل نے ماہ مئی میں اعلان کیا تھا اور اپنے ریزرو فوجیوں کو بھی دوبارہ سے غزہ میں فوجی نفری بڑھاتے ہوئے بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔ غزہ میں شہری دفاع کے ترجمان محمود باسل ںے بین الاقوامی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ بمباری کے ایک واقعے میں جو المواصی پناہ گزین کیمپ میں لگے خیموں پر کی گئی۔ اس میں کم از کم 22 فلسطینی جاں بحق اور ایک سو کے لگ بھگ زخمی ہوگئے۔ یاد رہے المواصی کیمپ جنوبی غزہ میں قائم ہے۔ اس سے پہلے بھی اس پناہ گزین کیمپ پر متعدد بار اسرائیلی فوج بمباری کر چکی ہے۔ تاکہ بے گھر ہوچکے فلسطینیوں کو اس کیمپ میں بھی نشانہ بناتی رہے۔ ترجمان محمود باسل کے مطابق سات افراد شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں ایک گھر پر بمباری کے نتیجے میں جاں بحق ہوئے۔ جبکہ العودہ ہسپتال کو بھی اس بمباری سے نقصان پہنچا۔ العودہ شمالی غزہ کے جبالیہ علاقے میں قائم ہے۔ دریں اثناء غزہ کے وسطی علاقے الزوائدہ اور خان یونس میں بھی بمباری کے مختلف واقعات میں کئی فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ہفتہ کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ میں اپنی جنگی جارحیت کو شدید تر کر رہی ہے۔ تاکہ غزہ میں حماس کو شکست دے سکے۔ خیال رہے غزہ میں اسرائیلی فوج نے دو مارچ سے ناکہ بندی جاری رکھی ہوئی ہے۔ جسے اب اڑھائی ماہ ہو چکی ہیں۔ تاہم قطر میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments