بہار کے پورنیہ میں ایک ایسا گاؤں ہے جہاں لوگوں کے سروں پر 24 گھنٹے ’کالا سایہ‘ کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ اس کالے سائے کا خوف اتنا ہے کہ پورا گاؤں ہجرت کرنے کو مجبور ہے۔ یہ ’کالا سایہ‘ کوئی بھوت پریت یا جادو ٹونا والا نہیں ہے، بلکہ آسمان میں موجود سیاہی کی ایک سطح ہے، جس نے لوگوں کو خوف و دہشت میں ڈال رکھا ہے۔ ضلع کے مرنگا تھانہ علاقے میں 3000 سے زائد آبادی والے اس گُڑ ملکی گاؤں کی اصل پریشانی یہاں کھولا گیا موریہ ایگرو نامی رائس مل ہے۔ اس رائس مل کی وجہ سے مسلسل دھول اور دھواں ہوا میں اڑتا رہتا ہے۔ اس کی وجہ سے آسمان میں ہمیشہ کالے دھوئیں کی سطح جمی رہتی ہے۔ اس کے علاوہ فیکٹری سے نکلنے والے آلودہ پانی کی وجہ سے آس پاس کی زمین بھی بنجر ہو رہی ہے۔ پورنیہ میڈیکل کالج کے ڈاکٹر سبھاش کمار کہتے ہیں کہ فیکٹری سے نکلنے والے زہریلی مادے کی وجہ سے کینسر کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ یہی نہیں آلودہ پانی کی وجہ سے علاقے میں مکھی اور مچھر کے ذریعہ پھیلنے والی ٹائیفائیڈ، قے، ڈائریا اور جلد سے متعلق بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ فیکٹری کے دھوئیں کے زد میں آنے سے لوگ پہلے ہی سانس کی بیماری کی گرفت میں آتے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب پورنیہ کے میونسپل کمشنر کمار منگلم نے بتایا کہ انہیں تو اس بات کا علم ہی نہیں ہے کہ کارپوریٹ ایریا میں اس طرح کی کوئی فیکٹری چل رہی ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ اب یہ معاملہ ان کے علم میں آیا ہے تو اس کی تحقیقات کرائی جائے گی۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ فیکٹری سے نکلنے والی راکھ گھروں کے اندر بیڈ روم تک پہنچ گئی ہے۔ اس مسئلہ کی وجہ سے گاؤں والوں کی آئے دن فیکٹری چلانے والے کے ساتھ تنازعہ ہوتے رہتے ہیں۔ واضح ہو کہ سال 1971 کے ہندوستان-پاکستان جنگ کے بعد ہندوستانی حکومت نے بنگلہ دیشی پناہ گزینوں کو پورنیہ کے گُڑ ملکی میں آباد کیا تھا۔ اس وقت ان کی تعداد کافی کم تھی، لیکن 50 سالوں میں ان کی آبادی تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں آنے کے بعد انہیں اب تک تو کوئی دقت نہیں ہوئی، لیکن اب اس فیکٹری کی وجہ سے ان کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گُڑ ملکی گاؤں میں رہنے والے سنجے کمار داس کا کہنا ہے کہ فیکٹری چلانے والے نے گاؤں میں اسکول کھولنے کے لیے زمین خریدا تھا، لیکن پہلے یہاں مکئی یونٹ بنایا اور اب اسے رائس مل میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس فیکٹری میں دن رات کام ہوتا ہے، جس کی وجہ دھول اور دھواں یہاں کے فضا میں چھایہ رہتا ہے۔ اس کی وجہ سے یہاں رہنے والوں کی آنکھ، جلد اور پھیپھڑوں کے شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گھریلو خاتون رانی داس کے مطابق 2 منٹ بھی کھانا کھلا چھوڑ دیا جائے تو اس پر راکھ کی پرت جم جاتی ہے۔ گھر میں 10 بار جھاڑو لگانا ہوتا ہے اور کپڑے دھو کر سکھانے پر بھی کالی راکھ جم جاتی ہے۔ اس مسئلہ کو لے کر گاؤں والوں نے پورنیہ کے ضلع مجسٹریٹ کو اجتماعی شکایت کی ہے۔
Source: social Media
ہند-پاک کشیدگی کے سبب شیئر بازار میں ہاہاکار، سینسیکس 79000 سے نیچے، بڑی کمپنیوں کے شیئرز زمین بوس
رافیل اڑانے والے پہلے کشمیری پائلٹ مسلمان ونگ کمانڈر ہلال احمد، جانئے کیا آپریشن سندو ر میں لیا یھا حصہ؟
جموں و کشمیر: اوڑی میں پاکستانی فوج کی گولہ باری سے خاتون از جان، 3 زخمی
حکومتی احکامات پر عمل کرتے ہوئے ایکس نے ہندستان میں 8000 سے زیادہ اکاؤنٹس کو بلاک کیا، ''
امبانی گروپ 'سندور' کو ٹریڈ مارک بنانے کے مطالبے سے پیچھے ہٹ گیا
بی ایس ایف کے جوانوں نے سانبہ سیکٹر میں سات دہشت گردوں کو کیا ہلاک
جے شنکر اور روبیو کی ٹیلی فون پر بات چیت، روبیو نے کشیدگی کم کرنے پر زور دیا
پاکستان نے پھر منہ کی کھائی، جموں ایئر پورٹ پر حملے کی کوشش ناکام، سبھی میزائلیں مار گرائی گئیں
اسلام آباد،مظفرآباد، بہاولپور،کوئٹہ اور سیالکوٹ سمیت درجن بھر پاکستانی شہروں پر ہندستان نے کیا حملہ
لنڈیا کا اپنے تین فوجی اڈوں پر پاکستانی حملوں کا دعویٰ، اسلام آباد کی تردید
جموں و کشمیر میں کشیدگی کے درمیان کئی اضلاع میں سنیچر تک اسکول بند
ہندستان نے پاکستانی حملوں کو ناکام بناتے ہوئے لاہور میں فضائی دفاعی نظام تباہ کر دیا
پاک بھارت کشیدگی کے درمیان سعودی وزیر کا غیر اعلانیہ دورہ دہلی
بیجاپور میں تصادم جاری، آٹھ نکسلی ہلاک، پانچ فوجی شہید