National

ایچ ایم پی وی انفیکشن کیس سے مارکیٹ خوفزدہ

ایچ ایم پی وی انفیکشن کیس سے مارکیٹ خوفزدہ

ممبئی، 6 جنوری (: عالمی بازار میں گراوٹ کے درمیان مقامی سطح پر کرناٹک اور گجرات میں ہیومن میٹانیومو وائرس (ایچ ایم پی وی) انفیکشن کیس کی تصدیق کی وجہ سے سہمے سرمایہ کاروں کی چوطرفہ فروخت سے آج اسٹاک مارکیٹ میں ہلچل مچ گئی۔ بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 1258.12 پوائنٹس یعنی 1.59 فیصد گر کر سات ہفتے کی کم ترین سطح 77964.99 پوائنٹس پر آگیا۔ اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 388.70 پوائنٹس یعنی 1.62 فیصد گر کر 23616.05 پوائنٹس پر بند ہوا۔ بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کی طرح درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں کے حصص میں بھی زبردست فروخت ہوئی جس کی وجہ سے مڈ کیپ 2.44 فیصد گر کر 45793.07 پوائنٹس اور اسمال کیپ 3.17 فیصد کمزور ہوکر 54337.37 پوائنٹس پر آ گیا۔ اس دوران بی ایس ای میں کل 4245 کمپنیوں کے حصص میں کاروبار ہوا جن میں سے 3474 میں گراوٹ، 656 میں تیزی، جب کہ 115 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح نفٹی کی 43 کمپنیوں میں فروخت جب کہ سات میں خریداری ہوئی وہیں ایک کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق چین میں ایچ ایم پی وی وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے تباہی مچنے کی اطلاعات کے درمیان حکومت ہند کی طرف سے کرناٹک میں ہیومن میٹانیومووائرس کے دو اور گجرات میں ایک کیس کی تصدیق کے بعد اسٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں نے محفوظ کھیل کا انتخاب کیا اور شیئر امرکیٹ لڑھک گیا۔ بی ایس ای کے تمام 21 گروپوں کے رجحانات منفی تھے۔ اس میں یوٹیلٹیز 4.16، پاور 3.73، سروسز 3.45، میٹلز 3.15، آئل اینڈ گیس 3.15، ریئلٹی 3.06، انرجی 3.03، کموڈٹیز 2.74، سی ڈی 2.49، ایف ایم سی جی 2.10، فنانشل سروسز2.24، ہیلتھ کیئر 0.84، انڈسٹریلز 2.97، آئی ٹی 0.45، ٹیلی کام 2.25، آٹو 2.21، بینکنگ 2.05، کیپٹل گڈز 2.48، کنزیومر ڈیوریبلز 1.68، ٹیک 0.52 اور فوکسڈ آئی ٹی گروپ کے حصص 0.17 فیصد لڑھک گئے۔ بین الاقوامی سطح پر گراوٹ کا رجحان رہا۔ جس کی وجہ سے برٹین کا ایف ٹی ایس ای 0.24 فیصد، جاپان کا نکئی 1.47، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 0.36 اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.14 فیصد گر گیا جبکہ جرمنی کا ڈی اے ایکس 0.26 فیصد بڑھ گیا۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments