International

اسرائیلی فوجی مغربی کنارے میں لاشوں کو چھتوں سے نیچے گراتے ہوئے پکڑے گئے

اسرائیلی فوجی مغربی کنارے میں لاشوں کو چھتوں سے نیچے گراتے ہوئے پکڑے گئے

جائے وقوعہ پر موجود ایسوسی ایٹڈ پریس کے صحافی اور اے پی کی حاصل کردہ ویڈیو کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی حصے میں ایک چھاپے کے دوران چھتوں سے تین بظاہر بے جان لاشیں نیچے گرا دیں۔ قباطیہ قصبے میں اے پی کے ایک صحافی نے تین فوجیوں کو ملحقہ کثیر المنزلہ عمارات کی چھتوں سے لاشیں نیچے گراتے دیکھا جس سے وہ نظروں سے اوجھل ہو گئیں۔ اسرائیل اور حماس جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی افواج کی جانب سے مشتبہ خلاف ورزیوں کے سلسلے میں یہ تازہ ترین واقعہ تھا۔ فوج نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک سنگین واقعہ ہے جو (اسرائیلی فوج) کی اقدار اور (اسرائیلی) فوجیوں سے وابستہ توقعات کے مطابق نہیں ہے۔" اے پی کی حاصل کردہ ویڈیو میں تین فوجیوں کو بظاہر ایک اکڑی ہوئی لاش کو اٹھاتے اور پھر اسے چھت کے کنارے کی طرف گھسیٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ فوجی نیچے زمین پر بھی کھڑے ہیں۔ چھت پر موجود سپاہی لاش کو گرانے سے پہلے کنارے سے نیچے جھانک رہے ہیں۔ ایک ملحقہ چھت پر سپاہی ایک اور بظاہر بے جان لاش کو اعضاء سے پکڑ کر کنارے پر سے گرا دیتے ہیں۔ تیسرے واقعے میں ایک سپاہی ایک لاش کو چھت کے کنارے کے قریب لات مارتا ہے، پھر وہ نظر سے اوجھل ہو جاتی ہے۔ جمعرات کے چھاپے کے دوران اے پی کی کھینچی ہوئی تصاویر میں اسرائیلی فوج کا بلڈوزر ان عمارتوں کے قریب جاتا ہوا دکھایا گیا جہاں لاشیں گرائی گئی تھیں۔ جائے وقوعہ پر موجود دیگر صحافیوں نے بھی لاشوں کو چھتوں سے نیچے گراتے دیکھا۔ چھاپوں سے دستبردار ہونے پر فوج عام طور پر اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک شدہ کسی بھی فلسطینی کو پیچھے چھوڑ دیتی ہے۔ کبھی کبھار فوج لاشیں اسرائیل لاتی ہے۔ بین الاقوامی قانون کے تحت فوجیوں کو اس بات کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ دشمنوں کی لاشوں کے ساتھ حسنِ سلوک کیا جائے۔ فوٹیج دیکھنے کے بعد فلسطینی حقوق کے گروپ الحق کے ڈائریکٹر شوان جبارین نے کہا، "ایسا کرنے کے لیے فوج کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ فلسطینی لاشوں کے ساتھ سلوک کا صرف ایک وحشیانہ طریقہ ہے۔" جبارین نے کہا کہ ویڈیو چونکا دینے والی تھی لیکن حیران کن نہیں اور انہوں نے شک کا اظہار کیا کہ اسرائیل اس واقعے کی صحیح طریقے سے تحقیقات کرے گا۔ جبارین نے کہا، "زیادہ سے زیادہ یہ ہوگا کہ فوجیوں کو نظم و ضبط میں لایا جائے گا لیکن کوئی حقیقی تفتیش نہیں ہوگی اور نہ ہی کوئی حقیقی مقدمہ چلایا جائے گا۔" چھاپے کا مشاہدہ کرن والے اے پی کے رپورٹر نے آنکھوں پر پٹی بندھے ہوئے اور بغیر قمیض کے فلسطینی شخص کو اسرائیلی فوج کی جیپ اور مسلح فوجیوں کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے دیکھا۔ جیسا کہ دنیا کی توجہ غزہ میں 80 میل سے بھی کم فاصلے پر اس سے کہیں زیادہ مہلک جنگ پر مرکوز ہے تو مغربی کنارے میں سینکڑوں فلسطینیوں کو قتل کیا، گولی ماری گئی یا گرفتار کیا گیا ہے جہاں اسرائیلی فوج نے مہینوں سے کریک ڈاؤن کر رکھا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments