International

اسرائیل نے نیتن یاہو کے عالمی عدالت سے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کو چیلنج کر دیا

اسرائیل نے نیتن یاہو کے عالمی عدالت سے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کو چیلنج کر دیا

اسرائیل نے جمعہ کو کہا کہ اس نے وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کی درخواست کو "سرکاری طور پر چیلنج" کر دیا ہے۔ آئی سی سی (بین الاقوامی فوجداری عدالت) کے پراسیکیوٹر کریم خان نے مئی میں عدالت سے غزہ میں مبینہ جنگی جرائم اور انسانیت سوز جرائم پر نیتن یاہو اور وزیرِ دفاع یوآو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست کی تھی۔ وزارتِ خارجہ کے ترجمان اورین مارمورسٹین نے ایکس پر کہا، "ریاست اسرائیل نے آج اپنا باضابطہ چیلنج آئی سی سی کے دائرہ اختیار میں پیش کر دیا اور ساتھ ہی اسرائیلی وزیر اعظم اور وزیرِ دفاع کے خلاف وارنٹ گرفتاری کے لیے پراسیکیوٹر کی درخواستوں کی قانونی حیثیت پر بھی سوال اٹھایا ہے۔" پراسیکیوٹر کریم خان نے حماس کے سرکردہ رہنماؤں یحییٰ سنوار، اسماعیل ہنیہ اور محمد الضیف کے خلاف بھی جنگی جرائم اور انسانیت سوز جرائم کے شبہ میں وارنٹ طلب کیے تھے۔ آئی سی سی نے رواں ماہ ایک بیان میں کہا تھا کہ تہران میں 31 جولائی کو "جناب ہنیہ کی موت کی وجہ سے تبدیل شدہ حالات کی بنا پر" پراسیکیوٹر نے دو اگست کو ان کے خلاف درخواست خارج کر دی تھی۔ اسرائیل کے مطابق الضیف 13 جولائی کو جنوبی غزہ میں ایک حملے میں ہلاک ہو گئے تھے حالانکہ حماس اس کی تردید کرتی ہے۔ عدالت بدستور نتن یاہو اور گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری کے لیے خان کی درخواست پر غور کر رہی ہے۔ اگست میں خان کے دفتر نے عدالت پر "انتہائی عجلت کے ساتھ" کارروائی کرنے کے لیے زور دیا یہ کہتے ہوئے کہ "یہ طے شدہ قانون ہے کہ اس صورتِ حال میں عدالت کا دائرہ اختیار ہے۔" مارمورسٹین نے جمعہ کے روز کہا، خان "آگے بڑھنے سے پہلے اسرائیل کو استغاثہ کے اٹھائے گئے دعووں کی ازخود تفتیش کرنے کا حق استعمال کرنے کا موقع فراہم کرنے میں" ناکام رہے۔ نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف خان کے الزامات میں "شہریوں کو بھوکا مارنا"، "قتل کرنا" اور "دانستہ شہری آبادی کے خلاف حملوں کی ہدایت کرنا" شامل ہیں۔ بین الاقوامی عدالتِ انصاف (آئی سی جے) ممالک کے درمیان تنازعات سے نمٹتی ہے جس کے برعکس آئی سی سی انتہائی وحشیانہ جرائم کے مشتبہ افراد پر مقدمہ چلاتی ہے۔ یہ دنیا کی واحد آزاد عدالت ہے جو سنگین ترین جرائم بشمول نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت سوز جرائم کی تحقیقات کے لیے قائم کی گئی ہے۔ تاہم یہ گرفتاری کے وارنٹ پر عمل درآمد کے لیے اپنے رکن ممالک پر انحصار کرتی ہے اور اس کی اپنی کوئی پولیس فورس نہیں ہے۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments