International

اسرائیل نےغزہ میں بچوں کے حقوقِ اطفال کی ’وسیع پیمانے پر‘خلاف ورزیاں کیں:یو این کمیٹی

اسرائیل نےغزہ میں بچوں کے حقوقِ اطفال کی ’وسیع پیمانے پر‘خلاف ورزیاں کیں:یو این کمیٹی

جمعرات کو اقوامِ متحدہ کی ایک کمیٹی نے اسرائیل پر حقوقِ تحفظِ اطفال کے ایک عالمی معاہدے کی "شدید" خلاف ورزیوں کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اس کی فوجی کارروائیوں کا ان پر "تباہ کن" اثر ہوا ہے اور یہ حالیہ تاریخ کی بدترین خلاف ورزیوں میں سے ایک ہیں۔ اسرائیل سات اکتوبر سے غزہ میں 41,000 سے زیادہ افراد کو ہلاک کر چکا ہے۔ فلسطینی محکمۂ صحت کے حکام نے صرف مکمل دستاویزی موت کی بنیاد پر اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ غزہ میں ہلاک شدگان میں سے 11,355 بچے ہیں۔ کمیٹی کے وائس چیئر بریگی گڈبرینڈسن نے صحافیوں کو بتایا، "بچوں کی اشتعال انگیز موت تاریخی طور پر تقریباً منفرد ہے۔ یہ تاریخ کا ایک انتہائی تاریک مقام ہے۔" نیز انہوں نے کہا، "مجھے نہیں لگتا کہ ہم نے اتنی وسیع خلاف ورزی پہلے دیکھی ہو جیسی ہم نے غزہ میں دیکھی ہے۔ یہ انتہائی سنگین خلاف ورزیاں ہیں جو اکثر دیکھنے میں نہیں آتیں۔" اسرائیل کے وفد نے اس ماہ کے شروع میں اقوامِ متحدہ کی سماعتوں کے ایک سلسلے میں دلیل دی تھی کہ یہ معاہدہ غزہ یا مغربی کنارے میں نافذ العمل نہیں ہوتا تھا اور کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کرنے کا پابند تھا۔ وفد کہتا ہے کہ غزہ میں اس کی فوجی مہم کا مقصد فلسطینی انکلیو کے حماس کے حکمرانوں کو ختم کرنا ہے اور یہ عام شہریوں کو نشانہ نہیں بناتی بلکہ مزاحمت کار ان کے درمیان چھپے ہوتے ہیں۔ اس الزام کی حماس تردید کرتی ہے۔ اقوامِ متحدہ کی چار رکنی کمیٹی ممالک کی 1989 کے حقوقِ اطفال کنونشن کی تعمیل پر نظر رکھتی ہے -- یہ ایک وسیع پیمانے پر اختیار کردہ معاہدہ ہے جو 18 سال سے کم عمر افراد کو تشدد اور دیگر زیادتیوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments