سربراہ اقوام متحدہ امدادی امور فلیچر کا کہنا ہے کہ غزہ میں امداد کی تقسیم کا اسرائیلی منصوبہ مکروہ منصوبہ ہے، امداد کی رسائی میں اسرائیل رکاوٹ ہے۔ غزہ میں امداد کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ10 ہفتے سےجنگ زدہ فلسطینی علاقے میں خوراک، ادویات و دیگر اشیا نہیں پہنچی ہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ بروقت اقدامات کرکے لاکھوں فلسطینوں کو بچاسکتے ہیں، سخت میکنیزم موجود ہے کہ امداد حماس کو نہیں بلکہ عام شہریوں تک پہنچے۔ فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی وزیراعظم کی پالیسی شرمناک ہے، غزہ میں 5 لاکھ افراد بھوک کا شکار ہیں، یورپی ممالک کو اسرائیل پر پابندیوں میں اضافے پر غور کرنا چاہیے۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ غزہ کے شہری بھوک کا سامنا کررہے ہیں، انہوں نے اسرائیلی محاصرے کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
Source: social media
خان یونس: اسرائیل کا یورپی اسپتال میں بنکر بسٹر بموں سے بد ترین حملہ
مشرقِ وسطیٰ کے دورے کا مقصد اسرائیل کو سائیڈ لائن کرنا نہیں: صدر ٹرمپ
بدھ کی صبح سے جاری وحشیانہ اسرائیلی بمباری، مزید 84 فلسطینی شہید
اسرائیلی امداد تقسیم کا منصوبہ مکروہ ہے، سربراہ اقوام متحدہ امدادی امورٹام فلیچر
ٹرمپ کا شام پر عائد پابندیاں ہٹانے کا اعلان
میکسیکو : انتخابی مہم کے دوران فائرنگ، میئر امیدوار سمیت 4 افراد قتل
کوئٹہ میں جشن فتح پاکستان ریلی پر بم دھماکے سے دو ہلاک، 11 زخمی
اسرائیلی جارحیت کے جواب میں حماس کے حملے جاری، متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک
ویٹیکن: پہلے روز کیتھولک مسیحیوں کے نئے پیشوا کا انتخاب نہ ہوسکا
پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع ہمارا مسئلہ نہیں: امریکی نائب صدر