International

’حزب اللہ کے ڈالر حرام‘ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر جعلی کرنسی کی بارش کیوں کی؟

’حزب اللہ کے ڈالر حرام‘ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر جعلی کرنسی کی بارش کیوں کی؟

اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے شہریوں پر جمعرات کے روز جنگی طیاروں سے متعدد دیہات پر فضائی حملے کیے۔ اس بمباری کے دوران اسرائیلی ڈرون نے جنوبی قصبے "الناقورہ" پر جعلی کرنسی اور پمفلٹس بھی گرائے۔ ان جعلی نوٹوں پر لکھا گیاکہ "غلط اندازہ نہ لگائیں، زرد ڈالر قبول نہ کریں"۔ اس کا مطلب جنوبی لبنان کے باشندوں کو حزب اللہ کی طرف سے ملنے والی مالی معاونت اور معاوضے کی وصولی سے خبردار کرنا تھا۔ حزب اللہ نے گذشتہ برس جنوبی لبنان میں اسرائیلی جنگ کے دوران مکانات سے محروم ہونے والے خاندانوں کے لیے مالی معاوضے کا اعلان کیا تھا۔ اسرائیلی پمفلٹس میں کہا گیا ہے کہ "حزب اللہ کا ڈالر حرام ہے، یہ اس وقت تمہیں فائدہ نہ دے گا جب تمہارا گھر تباہ ہو چکا اور تمہاری فیملی بے گھر ہو چکی ہو"۔ الناقورہ کے میئر عباس عواضہ نے اسرائیل کی اس حرکت کو "مایوس کن اور ناکام چال" قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے ہتھکنڈے ہمارے شہریوں کو ان کی سرزمین سے وابستگی سے روک نہیں سکتے۔ اس سے قبل جمعرات کو اسرائیلی طیاروں نےالنبطیہ سمیت کئی سرحدی پہاڑی علاقوں پر بھی حملے کیے، جس کے نتیجے میں کم از کم ایک شہری کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے جنوب لبنان کے علاقے الشقيف میں حزب اللہ کے ایک مرکز کو نشانہ بنایا، جسے مبینہ طور پر جماعت کی فائرنگ اور دفاعی نظام کے آپریشن کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے جب ایک روز قبل ہی اسرائیل نے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ کے ایک اہم رہنما خالد احمد الأحمد کو جنوبی لبنان کے شہر صیدا میں ایک کار پر بمباری کے ذریعےقتل کر دیا تھا۔ یاد رہے کہ ستمبر 2024ء میں لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحدی گولہ باری ایک کھلی جنگ میں بدل گئی تھی، جس کے بعد 27 نومبر کو ایک فائر بندی معاہدہ طے پایا تھا۔ تاہم اس معاہدے کے باوجود اسرائیل کی طرف سے جنوبی اور مشرقی لبنان پر حملے وقفے وقفے سے جاری ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments