International

اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اقوامِ متحدہ کے سکول بند کر دیئے

اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اقوامِ متحدہ کے سکول بند کر دیئے

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوامِ متحدہ کی ایجنسی انروا نے جمعرات کو کہا کہ اسرائیل نے ایجنسی کی سرگرمیوں پر پابندی کے نفاذ کے کئی ماہ بعد مشرقی یروشلم میں اس کے تین سکول بند کر دیئے۔ جائے وقوعہ پر موجود اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر نے اطلاع دی کہ عبرانی زبان میں بندش کا نوٹس کم از کم ایک سکول کے داخلی دروازے پر لگا دیا گیا اور انروا نے کہا کہ اس کے عملے کے کم از کم ایک رکن کو حراست میں لے لیا گیا۔ بندش کے حکم نامے میں کہا گیا، "آٹھ مئی 2025 سے تعلیمی ادارے چلانے یا اساتذہ، تدریسی یا کسی دوسرے عملے کو ملازمت دینے پر پابندی ہو گی اور اس ادارے میں طلبہ کو جگہ دینے یا ان کے داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔" مغربی کنارے میں انروا کے ڈائریکٹر رولینڈ فریڈرک نے اے ایف پی کو بتایا، "بھاری اسلحے سے مسلح" افواج نے جمعرات کی صبح 9:00 بجے مشرقی یروشلم کے شعفاط کیمپ میں تین سکولوں کو گھیرے میں لے لیا۔" فریڈرک نے مزید کہا کہ جب بندش نافذ کی گئی تو چھے سے 15 سال کی عمر کے 550 طلباء موجود تھے، انہوں نے اس واقعے کو "نوعمر بچوں کے لیے ایک تکلیف دہ تجربہ قرار دیا جن کے تعلیم تک رسائی سے محروم ہو جانے کا فوری خدشہ ہے۔" فریڈرک نے کہا کہ مشرقی یروشلم کے دیگر حصوں میں تین الگ الگ سکولوں میں پولیس تعینات کی جا رہی تھی۔ اے ایف پی کو دیئے گئے ایک بیان میں اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی نے اسے "بچوں کے حقِ تعلیم کی خلاف ورزی" قرار دیا۔ اسرائیل تمام یروشلم پر اپنے "ناقابلِ تقسیم" دارالحکومت کے طور پر دعوی کرتا ہے حالانکہ اقوامِ متحدہ اس شہر کے مشرقی سیکٹر کے الحاق کو غیر قانونی سمجھتی ہے۔ فلسطینی لوگ مشرقی یروشلم کو مستقبل کی آزاد فلسطینی ریاست کے دارالحکومت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments