مشہور گوگل میپس ایپلیکیشن نے مشرق وسطیٰ کے صارفین کے لیے ’’الخلیج الفارسی‘‘ کی جگہ ’’الخلیج العربی‘‘ کا نام اپنا لیا ہے۔ اب ایپلیکیشن خود میں اس علاقے کو تلاش کرنے پر "الخلیج العربی" کا نام ظاہر کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ ایپلیکیشن کی جانب سے علاقے کا نام تبدیل کرنے کا یہ اقدام اس وقت کیا گیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے ہفتے اس علاقے کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ امریکی حکام نے "ایسوسی ایٹڈ پریس" کو انکشاف کیا ہے کہ ٹرمپ ریاض کے اپنے آئندہ دورے کے دوران امریکہ کے اندر الخلیج الفارسی کا نام تبدیل کر کے الخلیج العربی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اس نام کے حوالے سے ٹرمپ کے منصوبوں کو سیاسی اور جارحانہ محرکات سے بھرپور قدم قرار دیا۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ میں گوگل میپس بھی اب اس علاقے کو تلاش کرنے پر الخلیج الفارسی کے بجائے الخلیج العربی کا نام استعمال کرتا ہے۔ ایپل میپس عربی خلیج کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس سے قبل 2012 میں ایران نے گوگل کمپنی پر اپنے نقشوں پر اس آبی علاقے کا نام نہ لکھنے پر مقدمہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔
Source: social media
کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا امریکی صدر کے ناقد
گوگل میپس نے "فارسی" کی بجائے "الخلیج العربی" کا نام اپنا لیا
غزہ سے فلسطینیوں کے جبری انخلا کا اسرائیلی منصوبہ غیر قانونی ہوگا: ناروے، آئس لینڈ
ایران سے تیل کیوں لیا، امریکہ نے چینی ریفائنری پر پابندیاں لگا دیں
پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع ہمارا مسئلہ نہیں: امریکی نائب صدر
پاک فوج کے سربراہ عاصم منیر کو حراست میں لے لیا گیا، ہنگامہ برپا
خلیج فارس کا نام تبدیل کر دیں گے، ٹرمپ نے اعلان کردیا
ہم نے جو کچھ حوثیوں کے ساتھ کیا وہ ایران میں بھی کریں گے : اسرائیلی وزیر دفاع
اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اقوامِ متحدہ کے سکول بند کر دیئے
غزہ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم پانچ ہلاک: امدادی کارکنان