National

اے آئی اے ڈی ایم کے کو بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے پر مجبور کیا گیا: کنی موژی

اے آئی اے ڈی ایم کے کو بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے پر مجبور کیا گیا: کنی موژی

چنئی، 11 اپریل:) دراوڑ منیترا کژگم (ڈی ایم کے) کے ڈپٹی جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ محترمہ کنی موژی نے جمعہ کو دعویٰ کیا کہ اے آئی اے ڈی ایم کے کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ اتحاد کرنے پر مجبور کیا گیا تھا اور یہ معاہدہ اے آئی اے ڈی ایم کے کے ذریعہ تمل ناڈو کے لوگوں کے ساتھ ایک بڑا دھوکہ ہے۔ محترمہ کنیموژی نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ آج جب اتحاد کا اعلان کیا گیا تو اے آئی اے ڈی ایم کے جنرل سکریٹری ای کے پلانی سوامی کو بولنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ وہی مسٹر پلانی سوامی ہیں جنہوں نے کہا تھا کہ اے آئی اے ڈی ایم کے مرکز کے عوام مخالف بلوں کی مخالفت کرے گی لیکن وہ اتحاد کو قبول کرکے اور مسٹر شاہ کے ساتھ اسٹیج شیئر کرکے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر پلانی سوامی نے کہا تھا کہ اے آئی اے ڈی ایم کے کی پارٹی 2026 کے انتخابات میں اور مستقبل میں بھی بی جے پی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی، لیکن عوام کو زیادہ دیر تک دھوکہ دینے میں ناکام رہتے ہوئے، اے آئی اے ڈی ایم کے آج عوامی طور پر اعلان کردہ اتحاد کو قبول کرنے پر مجبور ہوگئی۔ انہوں نے کہا، "اس اتحاد نے تمل ناڈو اور اس کے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے۔ لوگ انہیں (انتخابات میں) سبق سکھائیں گے۔" انہوں نے کہا کہ مسٹر پلانی سوامی کو ایک شخص (ریاستی بی جے پی صدر کے انامالائی) کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنا پڑا جس نے کسی کے ذریعہ اتحاد کا اعلان سن کر سی این انا دورائی اور محترمہ جے للیتا جیسے آنجہانی لیڈروں کے بارے میں تنقیدی تبصرہ کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مسٹر پلانی سوامی نے اپنے قائدین پر تنقید کرنے والوں کو اپنے گھر چائے پارٹی کے لئے مدعو کرکے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments