National

یوپی: غازی میاں کی درگاہ کے گنبد پر مذہبی پرچم لہرانے کے معاملے میں بڑی کارروائی، انسپکٹر اور 2 کانسٹیبل معطل

یوپی: غازی میاں کی درگاہ کے گنبد پر مذہبی پرچم لہرانے کے معاملے میں بڑی کارروائی، انسپکٹر اور 2 کانسٹیبل معطل

6 اپریل کو جب پورے ملک میں رام نومی کا تہوار منایا گیا، اسی روز یوپی کے پریاگ راج میں کچھ سماج دشمن عناصر نے ماحول بگاڑنے کی کوشش کرتے ہوئے ایک درگاہ کے گنبد پر مذہبی جھنڈا لہرایا۔ اب انتظامیہ نے اس معاملے میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے ایک انسپکٹر اور 2 کانسٹیبل کو ڈیوٹی کے وقت لاپرواہی برتنے کے الزام میں معطل کر دیا ہے۔ معاملہ پریاگ راج کے بہریہ تھانہ علاقہ کے سکندرا گاؤں میں واقع غازی میاں کے درگاہ سے متعلق ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس (گنگا نگر) پشکم ورما کی تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر ڈپٹی کمشنر آف پولیس (گنگا نگر) کلدیپ سنگھ گناوت نے بہریہ پولیس چوکی کے انچارج روی کٹیار، کانسٹیبل انشو کمار اور کانسٹیبل سنیل کمار یادو کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔ ڈی سی پی گنگا نگر کلدیپ سنگھ نے اس حوالے سے بتایا کہ ’’اتوار کو رام نومی کے موقع پر کچھ نوجوان سکندرا میں واقع غازی میاں کی درگاہ کے دروازے پر مذہبی جھنڈا لہراتے ہوئے نعرے بازی کر رہے تھے۔ پولیس نے انہیں روک کر وہاں سے ہٹایا، لیکن اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے 3 نامزد اور کئی نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ اس متنازعہ معاملے کے کلیدی ملزم منیندر سنگھ کو پیر کے روز گرفتار کر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہی اس گروہ کی قیادت کر رہا تھا۔ ڈی سی پی کلدیپ سنگھ نے یہ بھی واضح کیا کہ جس درگاہ پر یہ واقعہ پیش آیا ہے وہ ہمیشہ سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال رہی ہے۔ درگاہ میں 5 مزاریں ہیں، جہاں ہندو اور مسلم دونوں مذاہب کے لوگ چادر چڑھانے آتے ہیں۔ ایسے میں اس طرح کے واقعہ سے علاقے میں امن و امان کی صورتحال درہم برہم ہو سکتی تھی جس پر پولیس نے وقت رہتے قابو پا لیا ہے۔ ساتھ ہی پولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس طرح کی سرگرمیوں کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا اور قصورواروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments